دبئی(سپورٹس ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ اوپنر امام الحق نے کہاہے کہ یہ میری غلطی نہیں ہے کہ میں انضمام الحق کا بھتیجا ہوں ۔دبئی اکیڈمی میں ایک انٹرویوکے درمیان جب سوال کیا گیا کہ چیف سلیکٹر اور سابق کرکٹر انضمام الحق کے بھتیجے ہونے کی وجہ سے میڈیا نے آپ پر جس طرح تنقید کی، اس پر پریشانی تو نہیں ہوئی؟سوال کا جواب دینے کیلئے انہوں نے جارحانہ انداز اختیار کیا۔
اور کہا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ میڈیا پر مجھ پر غیر ضروری تنقید ہو رہی تھی لیکن میں نے کارکردگی دکھا کر میڈیا کو خاموش کرنے کی کوشش کی ہے اور کرتا رہوں گا۔امام الحق نے شکوہ کیا کہ جب میں نے حبیب بینک کی جانب سے ٹرافی کے فائنل میں ڈبل سنچری بنائی تھی اس وقت میڈیا میرے حق میں نہیں بولا۔ جب میں نے بنگلہ دیش میں پاکستان اے کی جانب سے 2 سنچریاں بنائیں تو اْس وقت بھی میڈیا کی توپیں خاموش تھیں ٗجب میرا پاکستان ٹیم میں سلیکشن ہوا تو کہا گیا کہ میں انضمام الحق کا بھتیجا ہوں اور جب پہلی سنچری بنائی تو آواز آئی یہ تو تْکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈبلن میں آئرلینڈ کے خلاف میچ جتوایا تو بھی میڈیا نہیں بولا ٗجب میں نے زمبابوے کے خلاف 3 سنچریاں بنائیں تو کہا گیا کہ کمزور ٹیم اور کمزور حریف کے خلاف 3 سنچریوں کی کیا ویلیو ہے۔اس موقع پر امام الحق جذباتی ہوگئے اور کہنے لگے کہ میں ایشیاء کپ میں بھی ایسی ہی یادگار کارکردگی دکھانا چاہتا ہوں تا کہ لوگ یاد رکھیں۔انہوں نے بتایا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے شعیب ملک جیسے لوگ ملے جو ہر قدم پر میری رہنمائی کرتے رہے۔ پاکستان ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے بھی مجھ پر گھنٹوں محنت کی ہے اور پاکستان ٹیم میں آنے سے پہلے انہوں نے مجھے کہنا شروع کردیا تھا کہ میں پاکستان کیلئے کھیلوں گا۔امام الحق نے کہاکہ کسی بھی بڑے شخص سے رشتے داری کا مجھے تو نقصان ہوا ہے ٗ میڈیا نے مجھے غیر ضروری طور پر ٹارگٹ بنایا لیکن میں نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید سے گھبرانے کی کوشش نہیں کی ٗ مسلسل محنت کی اور مجھے اس کا صلہ ملا۔امام الحق نے کہا کہ میں نے زمبابوے کیخلاف اچھی اننگز کھیلی لیکن کوئی میری تعریف کرنے کو تیار نہیں ہے ٗمجھے اس تنقید سے مزید ہمت اور حوصلہ مل رہا ہے اور انشاء اللہ ایشیا کپ میرے کیریئر میں مزید کامیابیاں لائیگا۔