اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )کھلاڑیوں کے درمیان میچ کے دوران تلخ کلامی یا لڑائی جھگڑے کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں اور اس بار پی ایس ایل کے دوران بھی ایک واقعہ پیش آیا جس میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم اور کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے فاسٹ بائولر راحت علی کے درمیان تلخ جملوں اور اشاروں کا تبادلہ ہوا جس پر سوشل میڈیا پر ان کے درمیان ہوئی تلخی پر مبنی ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے۔
عماد وسیم اور راحت علی کے درمیان ہوئی تلخی پر سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیض راجہ بھی میدان میں آگئے ہیں۔میچ کے دوران راحت علی نے جب عماد وسیم کو آئوٹ کیا تو انہوں نے خوب جوش و جذبے کے ساتھ انہیں آئوٹ کرنے کی خوشی منائی جو لگتا ہے عماد وسیم کو اچھی نہیں لگی اور انہوں نے جاتے ہوئے رک کر راحت علی کو کچھ جملے کہے جس پر راحت علی نے ہاتھ کا اشارہ دکھا کر انہیں وہاں سے جانے کو کہا اور اسی دوران کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے کپتان سرفراز احمد راحت علی کو اپنے ساتھ لے کر چلے گئے ۔سوشل میڈیا صارفین تو اس پر دلچسپ تبصرے کر ہی رہے ہیں تاہم سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیض راجہ نے اس سین پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ’’ راحت علی نے بھی کراچی کنگز کو غصہ دکھا یا ،پتہ نہیں کیوں لیکن ایسا کرنے پر مجھے راحت بہت اچھا لگا‘‘ ۔راحت علی کی عماد وسیم کے ساتھ ہوئی تلخی کے دوران کی تصویر ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے رمیض راجہ کا کہنا تھا کہ ’’اتنی گندی لاہور قلندر کی مسلسل چھ شکست کے بعد نہیں ہوئی جتنی راحت علی نے عماد وسیم کی کر دی‘‘۔ ایک اور پیغام میں رمیض راجہ کا کہنا تھا کہ ’’جب کو ئی کراچی کا شخص یہ کہتا ہے کہ ”کراچی چلتا ہے تو پاکستان پلتا ہے“ تو پھر میرا رد عمل بھی ایسا ہی ہوتا ہے ‘‘۔