دبئی (این این آئی)لاہور قلندرز کے نوجوان بلے باز سہیل اختر نے کہاہے کہ انہیں پی ایس میں لانے کا 100 فیصد کریڈٹ لاہور قلندرز کو جاتا ہے۔ایک انٹرویومیں سہیل اختر نے کہا کہ اپنی آج کی اننگز سے مطمئن ہوں کیونکہ جو ذہن میں تھا اس کے مطابق سب چیزیں ٹھیک جا رہی تھیں لیکن بدقسمتی سے اچھا اختتام نہیں کر پایا جس کا افسوس ہے۔سہیل اختر نے کہا کہ آگے ہمارے اور بھی میچز ہیں جو آج نہیں کر سکا انشاء اللہ آئندہ کرنے کی کوشش کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ مجھے پی ایس ایل میں لانے کا 100 فیصد کریڈٹ لاہور قلندرز اور عاقب جاوید کو جاتا ہے کیونکہ جب ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں آیا تھا تو مجھے تو یقین ہی نہیں تھا کہ یہ لوگ مجھے رکھیں گے اور میں کافی عرصے سے کرکٹ بھی نہیں کھیل رہا تھا۔لاہور قلندرز کے نوجوان بلے باز نے بتایا کہ جب وہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کیلئے آئے تو عاقب جاوید اور لاہور قلندرز کی انتظامیہ نے بہت اعتماد دیا اور مجھے احساس دلایا کہ میں کچھ کر سکتا ہوں، اس کے بعد نیٹ پر اور دیگر سیشنز میں دن رات محنت کی ، اب جو ٹارگٹ ہے اسے حاصل کرنا ہے۔کرکٹ سے اپنی دوری کے حوالے سے سہیل اختر نے بتایا کہ ایبٹ آباد ریجن کی جانب سے کھیلتا تھا لیکن پھر بدقسمتی سے ایبٹ آباد ریجن باہر ہو گیا جس کی وجہ سے ہماری کرکٹ ختم ہو گئی، گراؤنڈز کی کمی کے باعث وہاں کلب کرکٹ بھی اتنی نہیں ہوتی تھی جس کی وجہ سے کرکٹ سے دور ہو گیا۔نوجوان بلے باز نے بتایا کہ اسی طرح چلتے چلتے سے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے ذریعے عاقب جاوید تک پہنچا اور پھر ایک نئے سرے سے کرکٹ کا آغاز کیا، اس موقع سے پورا فائدہ اٹھاؤں گا اور اچھا پرفام کر کے دکھاؤں گا۔