کراچی(سی پی پی ) آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ میں شرکت کرنے والی پاکستان جونیئر ٹیم کے منیجرسابق ٹیسٹ کرکٹر ندیم خان نے کہا ہے کہ سیمی فائنل میں بھارت کے ہاتھوں عبرتناک شکست حیران کن رہی، ایسا لگا جیسے ہماری ٹیم پر جادوکردیا گیا،بھارتی کوچ نے پاکستانی ڈریسگ روم میں آ کر ہمارے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ۔ گفتگو کرتے ہوئے پاکستان جونیئر ٹیم کے منیجر ندیم خان نے بتایا کہ بھارتی کوچ راہول ڈریوڈ نے پاکستانی ڈریسنگ روم میں آکر ہمارے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔
انھوں نے کہا کہ یونس خان جیسے عظیم کرکٹر کو مستقل بنیادوں پر کوچنگ کی ذمہ داری سونپی جائے تو پاکستان اگلا جونیئرورلڈ کپ جیت سکتا ہے۔ندیم خان نے کہاکہ ایونٹ میں پاکستان کی مجموعی کارکردگی اطمینان بخش نہیں قرار دی جاسکتی، ہم ٹائٹل جیتنے کا عزم لے کرگئے تھے لیکن تیسری پوزیشن پر انحصار کرنا پڑا، ٹیم اسکلزاورڈ ویلپمنٹ کے شعبوں میں دیگر ٹیموں کے مقابلے میں بہت پیچھے تھی،کھلاڑیوں کوہم آہنگ ہوکرکھیلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا، ان میں انڈرسٹینڈنگ کی کمی رہی، اس کے باوجود ابتدائی مقابلوں میں عمدہ کارکردگی پیش کی اورسیمی فائنل میں رسائی پانے میں کامیاب رہے۔ٹیم منیجر نے کہا کہ روایتی حریف بھارت کے خلاف ہماری ٹیم بْری طرح دباؤ کا شکار ہوکر محض59رنز پر ڈھیر ہوگئی، سب کو امید تھی کہ مقابلہ سنسنی خیز رہے گا لیکن ایسا نہ ہوا، ہمیں ایسا لگا کہ کہیں ٹیم پر جادو تونہیں کردیا گیا، حریف ٹیم میں بھرپور اعتماد تھا،وہ راہول ڈریوڈ کی نگرانی میں مسلسل ٹریننگ میں مصروف تھی، ڈریوڈ نے ہمارے ڈریسنگ روم پہنچ کرپاکستانی جونیئرکرکٹرزکی ہمت افزائی کی اور مسلسل محنت کے ساتھ تکنیک کو مزید بہتر بنانے کا مشورہ دیا۔ایک سوال پر ندیم خان نے کہاکہ سلیکٹرز نے دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل بہترین ٹیم منتخب کی تھی، اسے تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے مستقبل پر نظر رکھنے کی ضرورت ہوگی، یونس خان جیسے کسی بڑے کرکٹر کو کوچنگ سونپنے سے بہتر نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی درست سمت میں رہنمائی ہو تو وہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ندیم خان نے کہاکہ میں ایونٹ کے حوالے سے اگلے چند روز میں متعدد تجاویز کیساتھ اپنی رپورٹ مرتب کرکے پی سی بی کو پیش کروں گا۔