لاہور ( این این آئی) جنوبی افریقی کرکٹر اور ورلڈ الیون ٹیم کے اوپننگ بلے باز ہاشم آملہ نے کہا ہے کہ یونس خان ان کے پسندیدہ کھلاڑی اور شخص ہیں جنہوں نے انہیں بہت متاثر کیا۔ہاشم آملہ پاکستان میں کرکٹ کھیلنے پر پرجوش ہیں اور ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ یونس خان انتہائی نفیس، اچھے انسان اور بہترین کھلاڑی ہیں جن کے کیرئیر کے آخری میچ تک ان کی پرفارمنس کو فالو کیا ہے۔
ہاشم آملہ نے کہا کہ یونس خان ہمیشہ سے ان کے پسندیدہ کھلاڑی رہے ہیں کیونکہ کیرئیر کے ابتدا سے اختتام تک انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو منوائے رکھا۔جنوبی افریقی کرکٹر کا کہنا تھا کہ یونس خان جیسے انسان کی کارکردگی ایسے کھلاڑی کے لئے مشعل راہ ہے جو طویل عرصے تک کرکٹ کھیلنے کا خواہاں ہے اور یونس خان ان کے لئے ایسے ہی شخص ہیں جنہیں وہ اب تک کاپی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آزادی کپ کے دوسرے میچ کے دوران بھی سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے،پاک فوج ، رینجرز اور پولیس نے میچ شروع ہونے سے کئی گھنٹے قبل گراؤنڈ کے اندر اور باہر پوزیشنیں سنبھال لیں جبکہ شائقین کو جامع تلاشی کے بعد اسٹیڈیم کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔قذافی اسٹیڈیم میں داخلے سے قبل مختلف مقامات پر گزر گاہیں بنائی گئی جہاں تماشائیوں کو اسکیننگ گیٹ سے گزار کر گراؤنڈ میں داخلے کی اجازت دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس کے 19 ایس پیز، 45 ڈی ایس پیز اور 6 ہزار اہلکار حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات تھے ۔اس کے ساتھ میچ کے دوران اور دن بھر اسٹیڈیم اور اطراف کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی۔آزادی کپ کے دورے میچ کے لئے ورلڈ الیون اور قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو انتہائی سخت سکیورٹی میں نجی ہوٹل سے قذافی اسٹیڈیم لایا گیا ۔ اس دوران ہیلی کاپٹر کے ذریعے روٹ کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی ۔
تفصیلات کے مطابق کھلاڑیوں کی نجی ہوٹل سے قذافی اسٹیڈیم آمد کے موقع پر روٹ پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور روٹ پر عام ٹریفک کا داخلہ مکمل بند رکھا گیا ۔ اس دوران ہیلی کاپٹر فضاء میں نگرانی کرتا رہا۔دریں اثناء ورلڈ الیون اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے مابین آزادی کپ سیریز کے دوسرے میچ سے قبل قومی ٹیم کو ایک دھچکا لگا پیسر حسن علی کمر میں تکلیف کی وجہ سے دوسرا میچ سے آؤٹ ہو گئے۔
فاسٹ بولر گزشتہ روز شدید حبس اور گرمی میں بولنگ کی وجہ سے کمر کی تکلیف کا شکار ہو گئے جس کی وجہ سے وہ دوسرے میچ سے آؤٹ ہوئے ۔واضح رہے کہ ایونٹ کے پہلے میچ میں لاہور کا موسم گرم اور حبس زدہ تھا جس کی وجہ سے کرکٹرز پسینے میں شرابور نظر آئے، اسٹنیڈز میں شائقین کا بھی حبس اور گرمی سے برا حال رہا۔ احمد شہزاد بیٹنگ کے دوران پٹھے کے کھچا کا شکار ہوئے اور طبی امداد لینے کے بعد دوبارہ بیٹنگ کے قابل ہوئے۔
علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ وقار یونس نے آزادی کپ کے کامیاب انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی جیت سے انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلے۔قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے، آزادی کپ سیریز اچھی سپرٹ کے ساتھ کھیلی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز الیون نے چیمپئنز ٹرافی میں شاندار کرکٹ کھیلی جس سے انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلے۔ وقار یونس نے کھلاڑیوں کو اجازت دینے پر فیکا کا بھی شکریہ ادا کیا۔