ریاض (آئی این پی)سعودی عرب کے فٹ بال چیف نے اپنی قومی ٹیم کی طرف سے لندن حملوں کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار نہ کرنے پر معذرت کی ہے۔ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ میچ سے قبل آسٹریلیوی فٹ بال ٹیم نے لندن حملوں میں اپنی جانیں کھودینے والوں کے لیے ایک منٹ تک احتراما ایک دوسرے کے بازو تھامے رکھے۔ تاہم سعودی عرب کے کھلاڑیوں نے ایسا نہیں کیا اور فیلڈ پر اپنی پوزیشنز سنبھال لیں۔
ایک آسٹریلیوی رکن پارلیمان نے سعودی عرب کے کھلاڑیوں کے اس اقدام کو ‘شرمناک’ قرار دیا ہے۔فٹ بال حکام کا کہنا ہے کہ انھیں پہلے ہی اس بارے میں آگاہ کر دیا تھا کہ ‘ایسا کرنا سعودی عرب کی ثقافتی روایت نہیں ہے۔سعودی عرب کی فٹ بال فیڈریشن نے جمعے کو ‘غیر مشروط’ معافی مانگی اور اپنے بیان میں کہا کہ کھلاڑیوں کا مقصد متاثرین کی یاد کی تضحیک کرنا نہیں تھا اور نہ ہی ان کے اہلِ خانہ، دوستوں یا کسی اور شخص جو ان ہلاکتوں سے متاثر ہوا ہو کو پریشان کرنا تھا۔سعودی عرب کی فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے جاری معافی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ دہشت گردی، انتھاپسندی کے تمام واقعات کی مذمت کرتی ہے اور اس متاثرہ خاندانوں، حکومتِ برطانیہ اور وہاں کی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔سعودی عرب کی ثقافت کو یورپی ممالک سے مختلف قرار دیا جائے تو کوئی حیرانگی کی بات نہیں ہو گی ۔ سعودی عرب کی ثقافت اسلامی کے ساتھ عرب خطے کے عین مطابق ہے ۔مگر عرب ممالک کے ساتھ ساتھ دنیا کے دوسرے ممالک سے سعودی عرب کی ثقافت ذرا مختلف ہے ۔اس کی تازہ ترین مثال آسٹریلیا کیخلاف ورلڈ کوالیفائر فٹبال میچ کے دوران دیکھی گئی جب سعودی فٹبال ٹیم نے لندن برج حملے میں مارے جانے والوں کی یاد میں یہ کہہ کر خاموشی اختیار کرنے سے انکار کردیا کہ یہ عمل ان کی ثقافت سے مطابقت نہیں رکھتا۔
میل آن لائن کے مطابق سعودی فٹبال ٹیم نے آسٹریلیا کیخلاف ورلڈ کوالیفائر میچ سے قبل لندن برج حملے میں مارے گئے افراد کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کیلئے صف بندی سے انکار کر دیا ۔اس دوران لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کیلئے صف آرا ہے ، کراڈ بھی خاموش ہے مگر گرانڈ میں موجود سعودی کھلاڑی ادھر ادھر بھاگ کر وارم اپ ہو رہے ہیں۔
آسٹریلوی فٹبال فیڈریشن کے ترجمان نے واقعے کے حوالے سے کہا کہ انہیں اس کی وجہ صرف یہ بتائی گئی کہ میچ سے قبل ایک منٹ کی خاموشی سعودی تہذیب سے میل نہیں کھاتی ۔تاہم سعودی ٹیم کے اس اقدام سے فٹبال فینز خاصے رنجیدہ ہیں ۔ترجمان کا کہنا ہے کہ میچ سے قبل انہیں ہدایت کر دی گئی تھی کہ سعودی ٹیم علامتی خاموشی کے اس عمل میں حصہ نہیں لے گی۔
فیفا حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں نے اتفاق کیا تھا کہ میچ سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جا سکتی ہے مگر عین وقت پر ایسا نہیں کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ عمل سعودی تہذیب سے مناسبت نہیں رکھتا ۔ واقعے کے بعد آسٹریلیا اور برطانوی فٹبال فینز سوشل میڈیا پر سعودی ٹیم کے موقف اور اقدام پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔