جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

بھارت سے میچ کے دوران محمد عامر کی انجری مشکوک ہوگئی،کوچ مکی آرتھر نے بڑا اعلان کردیا

datetime 5  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برمنگھم (آئی این پی)مکی آرتھر نے کہا کہ وہ مکمل طور پر فٹ تھے۔عامر کا پٹھہ کھنچنے کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا ٹورنامنٹ کے ابتدائی میچوں میں ایسا نہیں ہوتا اور یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس پر وہ ٹیم کی میڈیکل ٹیم سے بات کریں گے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ انڈیا کے خلاف میچ میں فاسٹ بولر وہاب ریاض کو ٹیم شامل کرنے کا فیصلہ ان کا تھا جس کی وہ پوری ذمہ داری لیتے ہیں۔

اس میچ میں وہاب ریاض نے غیرمعیاری بولنگ کرتے ہوئے آٹھ اعشاریہ چار اوور میں 87 رنز دیے جو چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ میں کسی بھی بولر کی بدترین کارکردگی ہے۔میچ کے بعد پاکستان کی مایوس کن کارکردگی کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ وہاب ریاض کو کھلانے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ پاکستانی ٹیم کے پاس زیادہ سے زیادہ آپشن یا متبادل ہوں۔انھوں نے کہا کہ محمد عامر، حسن علی اور جنید خان کی رفتار کم و بیش ایک جیسی ہے اور وہاب ریاض کو اس لیے کھلایا گیا کہ ٹیم کے پاس ایک تیز رفتار بالر بھی موجود ہو۔اس میچ سے ایک دو دن پہلے تک وہاب ریاض کی فٹنس کے بارے میں شکوک و شبہات پائے جاتے تھے اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں مکی آرتھر نے کہا کہ وہ مکمل طور پر فٹ تھے۔عامر کا پٹھہ کھنچنے کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا ٹورنامنٹ کے ابتدائی میچوں میں ایسا نہیں ہوتا اور یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس پر وہ ٹیم کی میڈیکل ٹیم سے بات کریں گے۔پاکستان کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم بدقسمتی سے بنیادی چیزیں ہی درست نہیں کر پائے۔یہاں انھوں نے کیچ ڈراپ ہونے کا ذکر بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ وکٹوں کے درمیان دوڑنا اور کیپر کو تھرو پھینکا ایسی ہی بنیادی چیزیں ہیں جو ٹیم درست طریقے سے نہیں کر پائی۔

ویراٹ کوہلی نے بھی میچ کے پریس کانفرنس میں کہا کہ انڈیا نے بھی ایک اور تیز رفتار بولر کو کھلانے کا فیصلہ وکٹ کو دیکھتے ہوئے کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ وہ بھی ٹاس جیتے تو بولنگ کرنے کا فیصلہ کرتے لیکن پاکستان نے طرح یہ فیصلہ کیا اس سے انھیں یہ محسوس ہوا کہ وہ ہدف کا پیچھا نہیں کرنا چاہتے اور چھ کی اوسط سے زیادہ رن انھیں مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔

پاکستان سے کرکٹ کھیلنے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ انڈیا کے اعلی حکام کو کرنا ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ کرکٹ کھیلنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ مد مقابل کون ہے لیکن پاکستان کے ساتھ کھیلتے ہوئے جس قسم کا ماحول بن جاتا ہے اس سے کرکٹ کھیلنے میں زیادہ مزا آتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…