اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انتخابات میں کامیابی ، سیاسی مشکلات اور اہم عہدوں اور وزارتوں کیلئے پیروں ، فقیروں سے رابطے اور ان کے مشوروں پر عمل کیلئے سیاستدان مشہور ہیں۔ آصف زرداری کے پیر ، پیر اعجاز یا عمران خان کی پیرنی پنکی بی بی نے حالیہ دنوں میں بہت شہرت حاصل کی مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی اہم کام پیروں کے مشوروں سے کرتے ہیں۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق شرٹس پر درج نمبر انہی پیروں کے مشوروں سے منتخب کئے جاتے ہیں۔ ان نمبرز بارے پی سی بی قوانین کے مطابق یہ نمبر ایک ہی بار الاٹ کیا جاتا ہے جو عموماََ تبدیل نہیں کیا جاتا البتہ خصوصی کیسز میں ایسا ممکن ہے، کھلاڑی اپنی مرضی سے یہ نمبر منتخب کر سکتے ہیں۔ انضمام الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی شرٹ کا نمبر 8محمد حفیظ نے درخواست کر کے حاصل کیا۔مسلسل تنازعات کے شکار عمر اکمل نے قسمت بدلنے کیلئے چند برس قبل 96 سے پیچھا چھڑا کر نمبر 3 اپنایا مگر وہ بھی انھیں راس نہ آیااور اب وہ ٹیم سے باہر ہو چکے ہیں۔چیمپئنز ٹرافی میں ان کی جگہ لینے والے حارث سہیل پہلے 80 نمبر کی شرٹ پہنتے تھے مگر ورلڈکپ 2015سے 89 واں نمبر استعمال کرنے لگے، بعض کھلاڑی اپنے ’’پیروں‘‘ سے مشورے کے بعد ہی شرٹ کانمبر منتخب کرتے ہیں۔چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں اس بارپاکستانی سکواڈ میں شامل 10ایسے کھلاڑی بھی ہیں جو پہلی بار چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لیں گے۔چیمپئنز ٹرافی پاکستانی سکواڈ میں موجود اہم کھلاڑیوں کی شرٹس پر درج ذیل نمبرز درج ہیں، سرفراز احمد 54، احمد شہزاد 19، اظہر علی 79، بابر اعظم56، فہیم اشرف 41، فخر زمان39، حسن علی32، عماد وسیم 9، جنید خان 83،محمد عامر5، محمد حفیظ 8، شاداب خان29، شعیب ملک18، وہاب ریاض47 اور حارث سہیل89 نمبر والی شرٹ پہنیں گے۔