اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان نے کہا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ اگر عمر اکمل فٹ تھے تو کیسے اتنی جلدی ان فٹ ہو گئے اور انہیں کس نے فٹ قرار دیا تھا۔چیئر مین پی سی بی کے مطابق ہماری واضح پالیسی ہے کہ کسی بھی ان فٹ کھلاڑی کو نہیں کھلائیں گے اور عمر اکمل کو پہلے آسٹریلیا سیریز میں بھی ان فٹ قرار دے کر نہیں کھلایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی سے قبل فٹنس ٹیسٹ میں عمر اکمل کامیاب رہے تاہم پھر انگلینڈ پہنچ کر ان فٹ ہو گئے۔جب ٹیم انگلینڈ پہنچی تو برمنگھم میں فٹنس ٹیسٹ کرنے والی مینجمنٹ خصوصاً گرانٹ لیوڈن نے سب کھلاڑیوں کے ٹیسٹ لیے مگر عمر اکمل کے علاوہ بقیہ تمام کھلاڑیوں نے ٹیسٹ پاس کر لیا جس پر ان کا دوبارہ ٹیسٹ لیا گیا اور اس میں بھی وہ ناکام ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ سے مجھے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا فون اور ای میل بھی آیا کہ عمر اکمل فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے ہیں لہٰذا اب آپ بتائیں کہ کیا کریں کیونکہ ہماری رائے تو یہی ہے کہ انہیں نہیں کھلانا چاہیے جس کے بعد ہم نے معاملے پر غور کیا اور انہیں انگلینڈ سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں کہ کیا یہ کھلاڑی تین سے چار ہفتوں میں ہی دوبارہ ان فٹ ہو گیا ہے یا شروع سے ہی ان فٹ تھا۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ سے مجھے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا فون اور ای میل بھی آیا کہ عمر اکمل فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے ہیں لہٰذا اب آپ بتائیں کہ کیا کریں کیونکہ ہماری رائے تو یہی ہے کہ انہیں نہیں کھلانا چاہیے جس کے بعد ہم نے معاملے پر غور کیا اور انہیں انگلینڈ سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں کہ کیا یہ کھلاڑی تین سے چار ہفتوں میں ہی دوبارہ ان فٹ ہو گیا ہے یا شروع سے ہی ان فٹ تھا۔