لاہور(آئی این پی) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے حکام کی ملاقات پیر کو دبئی میں ہو گی ہے جس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز نہ کھیلنے کے باعث ہونے والے نقصان اور پی سی بی کے بھجوائے گئے لیگل نوٹس پر بات چیت کی جائے گی۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق پی سی بی چیئر مین شہریار خان، ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی
اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اس پاکستانی وفد کا حصہ ہوں گے جو سی کے کھنا کی سربراہی میں بی سی سی آئی کے وفد سے ملاقات کرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ ’اگر دونوں بورڈ کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے تو بعد ازاں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن کی موجودگی میں دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔انھوں نے بتایا کہ اگر یہ مذاکرات بھی ناکام رہے تو اس معاملے کو آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے کی کمیٹی کے سپرد کردیا جائے گا۔یاد رہے کہ پی سی بی نے بی سی سی آئی کو مذکورہ معاہدے کے ساتھ ایک قانونی نوٹس بھجوایا تھا جس کے بارے میں بعد ازاں دعویٰ کیا گیا کہ وہ دو فریقین کے درمیان صرف ایک ایم او یو تھا۔ذرائع نے بتایا کہ ’پی سی بی 2013 میں بھارت میں منعقد ہونے والی ایک روزہ سیریز کے باقی 3 میچز کے انعقاد کا مطالبہ بھی کررہا ہے جو پاکستان یا کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے جاسکتے ہیں۔واضح رہے کہ 3 مئی 2017 کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاہدے کی خلاف ورزی پر آئی سی سی کی تنازعات کے حل کیلئے قائم کمیٹی کے تحت ہندوستانی کرکٹ بورڈ کو نوٹس بھجواتے ہوئے 60 ملین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ انڈیا نے فوچر ٹور پروگرام کے تحت 2014 سے 2013 کے درمیان سیریز کھیلنے کیلئے معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے تھے
اور سیریز نہ کھیل کر ہندوستان نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہندوستان نے سیریز نہ کھیلننے کی صورت میں ہونے والے نقصانات کا ہرجانہ ادا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔