پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

شعیب اخترکو بس کنڈیکٹرنے گاڑی سے اتارکر چھت پر کیوں بٹھادیا تھا؟روالپنڈی ایکسپریس اپنے ماضی کی ایسی یادسامنے لے آئے کہ آپ بھی فخرکریں گے

datetime 18  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے پاکستان کا پر چم کرکٹ کے میدان میں پوری دنیا میں سر بلند کیا اور بڑے بڑے بلے بازوں کو پچ پر پچھاڑ کر رکھ دیا، اس کے علاوہ اپنی تیز رفتار گیند سے بلے بازوں کو خوف میں مبتلا کیا ،ان کی کامیابی کو تو سب جانتے ہیں لیکن اس کامیابی کے پیچھے چھپی وہ محنت جس کے باعث وہ ان بلندیوں تک پہنچے،کو بہت کم لوگ ہی جانتے ہیں۔

شعیب اختر ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور وہ کرکٹ کے لیے جس خوراک کی ضرورت تھی وہ نہیں لے پاتے تھے لیکن انہوں نے اپنی ہمت نہیں ہاری اور محنت جاری رکھی۔ شعیب اختر نے ایک انٹرویو کے دوران اپنے پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بچپن میں ہی کرکٹ کے لیے پاگل کہا جاتا تھا، پیسوں کی کمی کی وجہ سے انہیں روزانہ ایک گھنٹہ بھاگ کر سٹیڈیم جان پڑتا تھا۔شعیب اختر نے کہا کہ ٹرائل دینے کے لیے انہیں لاہور جانا تھا مگر پیسے نہیں تھے ،جانا بھی ضروری تھا اس دوران انہو ں نے فیصلہ کیا وہ کسی بھی طرح لاہور پہنچیں گے اسی عزم کو لیے وہ بس پر چڑھ گئے اور جب کنڈکٹر نے کرایہ نہ ہونے کی صورت میں اترنے کو کہا تو انہوں نے کنڈیکٹر کی منت سماجت کی تو اس نے چھت پر بٹھا دیا، رات لاہور کی سڑکوں پر گھومتے گزاری اور صبح ٹرائل دینے پہنچے تو کلب کرکٹ نے انہیں محض پانچ سو روپے ماہانہ تنخواہ پر سلیکٹ کرلیا۔ شعیب اختر اپنی مسلسل محنت سے آگے بڑھتے رہے اور انہوں نے اپنے آپ کو دنیا کا تیز ترین باؤلر تسلیم کروا لیا۔ تو کلب کرکٹ نے انہیں محض پانچ سو روپے ماہانہ تنخواہ پر سلیکٹ کرلیا۔ شعیب اختر اپنی مسلسل محنت سے آگے بڑھتے رہے اور انہوں نے اپنے آپ کو دنیا کا تیز ترین باؤلر تسلیم کروا لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…