لندن(آئی این پی) پی سی بی کی جانب سے چیئرمین آئی سی سی ششانک منوہر کی حمایت نے جائلز کلارک کو بدظن کردیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریارخان نے گزشتہ اجلاس میں آئی سی سی چیئرمین ششانک منوہر کی حمایت کردی تھی، ان کا موقف یہ ہے کہ بی سی سی آئی کے سابق سربراہ نے ’’بگ تھری‘‘ کے خاتمے کیلئے راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھاجووہ کردارادانہ کرسکے ۔
تاہم رواں سال جون میں سالانہ جنرل اجلاس میں نئے آئین کی منظوری تک ششانک منوہر کا مسند پر برقرار رہنا ضروری ہے۔دوسری جانب بی بی سی کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیئرمین جائلز کلارک آئی سی سی کا سربراہ بننے کی خواہش رکھتے تھے،مگر ششانک منوہر کی جانب سے استعفیٰ واپس لینے کے سبب ان کی یہ آرزو پوری نہ ہو سکی، اب انھیں آئندہ سال الیکشن تک انتظار کرنا ہو گا۔ادھر پی سی بی کی جانب سے ششانک منوہر کی حمایت جائلز کلارک کو ایک آنکھ نہیں بھائی، وہ پاکستان ٹاسک فورس کے سربراہ اور ملک انٹرنیشنل کرکٹ بحال کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں رواں سال جنوری میں لاہور کا دورہ کر چکے ہیں، جہاں انھوں نے پنجاب حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام سے ملاقاتیں کی تھیں تاہم پی سی بی ستمبر میں جائلز کلارک کی معاونت سے ہی انٹرنیشنل الیون کے دورۂ پاکستان کیلیے کوشاں ہے لیکن جائلز کلارک کی ناراضی ان کوششوں پر اثرانداز ہو سکتی ہے جائلز کلارک کی ناراضی ان کوششوں پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔علاوہ ازیں اس حوالے سے پی سی بی کا موقف جاننے کی کوشش کامیاب نہ ہو سکی، دوسری جانب بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ ان دنوں شہریارخان کو نیچا دکھانے کیلیے بورڈکی ایک اعلیٰ شخصیت ایسے ایشوز بنا رہی ہے، فی الحال جائلز کلارک نے دورے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔