لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں مشکوک کھلاڑیوں کی فرنچائزز سے تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ایس ایل ٹو میں فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لئے پی سی بی نے مشکوک کھلاڑیوں کی فرنچائزز کے منیجرز اور کوچز سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ فرنچائزز انتظامیہ کا اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے طلبی کا امکان ہے
۔فرنچائزز کے مالکان کو بھی تفتیش میں شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ سکینڈل میں ملوث ہونے کی بناء پر پی سی بی متعدد کھلاڑیوں کو پہلے ہی معطل کرچکا ہے جبکہ مزید کھلاڑیوں کو تحقیقات کے دائرہ کار میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے محمد نواز کے مستقبل کافیصلہ اگلے ہفتے متوقع ہے۔ٹریبیونل نے محمد نوازکے ساتھ نرمی کرنیکاعندیہ دیدیاہے۔محمد نوازپرالزام ہے کہ انھوں نے پی ایس ایل کے دوران بکی سے رابطہ کی اطلاع دیر سے دی۔محمد نوازسے متعلق حتمی فیصلہ پیر یا منگل تک متوقع ہے۔کرکٹ بورڈ کا کہناہے کہ ان کا جرم اتنا بڑانہیں ہے۔ ان کومعطل کرنے یا جرمانہ کا فیصلہ اگلے ہفتے ہوگا۔ پی سی بی نے شرجیل خان کے الزامات کے جواب میں اپنا مو?قف پیش کر دیا۔ کرکٹ بورڈ نے کھلاڑی کے ویڈیو پیغام کی فرانزک رپورٹ بھی جمع کرا دی۔ شرجیل خان کے وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے فرانزک رپورٹ تاخیر سے دینے پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود کیس پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ معطل کرکٹر کے وکیل نے دبئی میں کئے جانے والے انٹرویوز کی قانونی حیثیت پر بھی سوال اٹھا دیا۔ شرجیل خان کیخلاف پی سی بی کے گواہان میں ا?ئی سی سی کا نمائندہ بھی شامل ہے۔ اوپننگ بیٹسمین کیخلاف 15 مئی سے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت ہو گی۔