نئی دہلی(آئی این پی) مودی لیکس نے بھارتی کرکٹ میں نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی نے مہندرا سنگھ دھونی کا ایک ایمپلائمنٹ آفر لیٹر سوشل میڈیا پر لیک کیا جو انھیں بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین این سری نواسن کی کمپنی انڈیا سیمنٹ نے جاری کیا تھا۔
مودی نے سوال اٹھایا کہ دھونی سالانہ 100 کروڑ روپے کماتے ہیں، انھیں اس ملازمت کی ضرورت کیوں پیش آئی۔علاوہ ازیں للت مودی نے لکھاکہ ایسا صرف بھارت میں ہی ہوتا ہے جہاں بی سی سی آئی کے پرانے آفیشلز کی جانب سے ایک کے بعد ایک توہین کا سلسلہ جاری ہے، اس کی وجہ نارتھ بلاک ہے لیکن سب سے حیران کن دھونی کو دیا جانے والا یہ کنٹریکٹ ہے، انھوں یہ کنٹریکٹ کیوں دیا گیا، وہ ایک برس میں 100 کروڑ روپے کماتے اور اس کے باوجود این سری نواسن کا ملازم بننے کو تیار ہوگئے، میں اس بات پر شرط لگاتا ہوں کہ ایسے ہی کئی اور کنٹریکٹس موجود ہیں۔یاد رہے کہ سابق بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا 2012 میں انڈیا سیمنٹ میں نائب صدر کے طور پر تقرر ہوا تھا، جہاں ان کی بنیادی تنخواہ 43 ہزار روپے ماہانہ تھی جبکہ مودی کی جانب سے شیئر کیے جانے والے لیٹر کے مطابق انھیں ماہانہ بنیادوں پر 21 ہزار 970 روپے فکسڈ مہنگائی الانس، 20 ہزار روپے خصوصی ادائیگی اور 60 ہزار روپے خصوصی الانس کی مد میں ملتا تھا۔