دبئی (آئی این پی) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سالانہ ٹی ٹوئنٹی رینکنگ جاری کردی، رینکنگ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم سرفہرست،انگلینڈ دوسرے اور پاکستان ایک درجے ترقی پاکر تیسرے نمبر پر آگیا ہے، بھارت کی ٹیم دو درجے تنزلی کے بعد چوتھے، جنوبی افریقہ کی ٹیم دو درجے تنزلی کے سا تھ پانچویں نمبر پر موجود ہے۔تفصیلات کے مطابق منگل کو آئی سی سی نے ٹی ٹوئٹی فارمیٹ کی سالانہ رینکنگ جاری کر دی ۔
جس میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 125پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ انگلینڈ کی ٹیم 3درجے ترقی کرکے دوسرے نمبر پر آگئی ہے‘ رینکنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم ایک درجے ترقی پا کر 121پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے جبکہ بھارت کی ٹیم دو درجے تنزلی کے بعد 118پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر براجمان ہے‘ اسی طرح جنوبی افریقہ کی ٹیم دو درجے تنزلی کے ساتھ 111پوائنٹس کے ساتھ پانچویں ‘ آسٹریلیا کی ٹیم ایک درجے ترقی پا کر 110پوائنٹس کے ساتھ چھٹے‘ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ایک درجے تنزلی کے بعد 100پوائنٹس کے ساتھ ساتویں‘ سری لنکا کی ٹیم 95پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں‘ افغانستان 90پوائنٹس کے ساتھ نویں اور بنگلہ دیش 78پوائنٹس کے ساتھ دسویں نمبر پر براجمان ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈ کرکٹ کی بڑی مارکیٹ ہونے اور آئی سی سی کو زیادہ مالی فوائد دینے کے سبب گزشتہ ڈھائی سالوں سے دیگر ٹیموں کواپنی سرزمین پر سیریزکھلارہا تھابھارت نے نومبر2015 کے بعد سے اپنی6 میں سے 5 ٹیسٹ سیریز ہوم گراؤنڈز پر کھیلیں۔اپنے گھر پر مسلسل کامیابیوں نے بھارت کو ٹیسٹ رینکنگ میں نمبرون سائیڈ بنایا اور وہ اب بھی آسٹریلیا سے 13پوائنٹس آگے ہے اوراس کی ٹاپ پوزیشن انتہائی محفوظ ہوچکی ہے ، اگر یہ قانون نہ بدلتا تو بھارت اور دیگر ٹیموں کے درمیان پوائنٹس کا فرق مزید بڑھ سکتا تھا۔بگ تھری کے خاتمے کے بعد اب بھارت کوہوم اور اوے میچز میں توازن رکھنا ہوگا
جس کے سبب اسکی رینکنگ میں کمی کا قومی امکان ہے۔واضح رہے کہ اب مستقبل میں کرکٹ بورڈزآئی سی سی کے فیوچرٹورزپروگرام کے تحت ہی ہوم اینڈ اوے سیریز کھیلیں گے جس سے ٹیموں کے اپنے ملک اور دیارغیرمیں میچوں میں توازن قائم ہوجائے گا۔اوراس کی ٹاپ پوزیشن انتہائی محفوظ ہوچکی ہے ، اگر یہ قانون نہ بدلتا تو بھارت اور دیگر ٹیموں کے درمیان پوائنٹس کا فرق مزید بڑھ سکتا تھا۔