لاہور(آئی این پی) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر عبوری طور پر معطل کیے جانے والے خالد لطیف نے ’پی سی بی‘ کے نام ایک اور خط لکھ دیا اور اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی خالد لطیف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک خط بھیجا تھا جس میں انہوں نے ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا تھا
اب خالد لطیف نے پی سی بی کو ایک اور خط لکھا ہے جس میں انہوں نے پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبونل کے روبرو پیش ہونے کی مشروط آمادگی ظاہر کی ہے۔خط میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے موقف اپنایا کہ انہیں اینٹی کرپشن ٹریبونل پر اعتماد ہے تاہم کرنل ریٹائرڈ اعظم پر اعتماد نہیں۔خالد لطیف نے الزام عائد کیا کہ کرنل ریٹائرڈ اعظم غلط بیانی کرتے ہیں، امید ہے 2 مئی کو پیشی پر پی سی بی کی نمائندگی کرنل ریٹائرڈ اعظم نہیں کریں گے۔خالد لطیف نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ کرنل اعظم جھوٹے الزامات لگا کر میرا کیریئر تباہ کررہے ہیں، امید ہے چیئرمین کرکٹ بورڈ کرنل اعظم کو میرے کیس سے ہٹائیں گے۔واضح رہے کہ 14 اپریل کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں خالد لطیف کے خلاف اینٹی کرپشن ٹریبونل میں ثبوت جمع کرائے تھے اور کرکٹر کو 5 مئی تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔خالد لطیف نے کرکٹ بورڈکولکھےگئے خط میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ پر اعتماد ہے لیکن اس کے سربراہ کرنل (ر) اعظم پر اعتماد نہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ کرنل اعظم غلط بیانی کر رہے ہیں، انہوں نے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور جھوٹے الزامات لگا کر میرا کیریئر تباہ کر دیا ہے، چیئرمین پی سی بی کرنل اعظم کو میرے کیس سے الگ کریں۔ 2 مئی کی پیشی پر کرنل اعظم تفتیشی ٹیم کا حصہ ہوئے تو میں باقاعدہ احتجاج شروع کردوں گا۔