لاہور(آئی این پی)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل )کے چیئر مین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سکیورٹی کی صورت حال بہتر ہونے کی وجہ سے پی ایس ایل تھری کے میچزلاہور ، کراچی اور راولپنڈی میں بھی ہوسکتے ہیں،پی ایس ایل تھری کیلئے 3 ارب ڈالر آمدن کا ہدف مقرر کیا ہے،پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم کی شمولیت اور پاکستان میں میچوں کے انعقاد سمیت اہم فیصلوں کیلئے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا،چھٹی ٹیم کے
اضافے کے بعد ٹورنامنٹ میں میچوں کی تعداد 34 ہو جائیگی اور اس سے ایونٹ کی قیمت بڑھے گی ۔ اپنے ایک انٹرویو میں چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم نے چھٹی ٹیم کی شمولیت پر بحث کی ہے اور یہ ٹیم آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان یا کوئی اور ہوسکتی ہے۔ پی ایس ایل چیئرمین کا کہنا تھا بورڈ آف گورنرز کی آخری میٹنگ میں اس نکتے پر بحث ہوئی لیکن اگلے سیزن کے حوالے سے مزید کئی اہم فیصلے لینے ہیں اور ان کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک خصوصی اجلاس طلب کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا میں اپنے ایک ٹوئٹ میں پہلے ہی آزاد کشمیر کے نام سے چھٹی ٹیم کی شمولیت کی حمایت کا اعلان کرچکا ہوں اور امید ہے یہ ٹیم بھی مہنگے داموں فروخت ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے کہا چھٹی ٹیم کے اضافے کے بعد ٹورنامنٹ میں میچوں کی تعداد 34 ہو جائے گی اور اس سے ایونٹ کی قیمت بڑھے گی جو براڈکاسٹرز کے لیے ایک اچھی خبر ہوگی جنہوں نے پی ایس ایل کے حقوق تین سال کے لیے خریدے ہیں ، تاہم یہ فیصلہ خصوصی اجلاس میں ہی ہوگا اور اس سلسلے میں فرنچائز مالکان کے درمیان کوئی اختلاف بھی نہیں ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن میں لاہور ، کراچی اور راولپنڈی میں میچز ہوسکتے ہیں کیونکہ سکیورٹی کی صورت حال بہت بہتر ہوچکی ہے اور سکیورٹی ایجنسیاں میچوں کے انتظام کے لیے بہتر
طور پر تیار ہیں۔ اگلے سیزن میں منافع کے ہدف کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر سیٹھی کا کہنا تھا کوئی حتمی اعداد و شمار دینا قبل از وقت ہوگا لیکن پی ایس ایل کی انتظامیہ نے 3 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے جبکہ مستقبل میں سپاٹ فکسنگ سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات پر انہوں نے کہا بورڈ آف گورنرز نے مزید سکیورٹی اہلکاروں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ فرنچائزرز کو بھی مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کو کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کرپشن سے بچنے کیلئے اس بار بھی اسی برطانوی کمپنی کی خدمات حاصل کی جائینگی جو دوسرے ایڈیشن کے میچوں کے دوران کرپشن کے کسی واقعہ کو رپورٹ کرنے میں ناکام رہی۔