بدھ‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2025 

’’زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا‘‘۔۔۔شہریار خان نے شرجیل اور خالد لطیف کیساتھ فلائٹ میں ایسا کیا کیا کہ معطل کھلاڑی وطن واپسی پر پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے

datetime 11  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سپر لیگ سے معطل ہونے والے شرجیل اور خالد لطیف واطن واپسی کے بعد لاپتہ ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ سے معطل ہونے والے شرجیل اور خالد لطیف وطن واپسی کے بعد لاپتہ ہو گئے ہیں ۔دونوں معطل کھلاڑی گزشتہ روز کراچی پہنچے لیکن اس کے بعد سے دونوں کا کوئی پتا نہیں۔

پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب دونوں کھلاڑیوں کو نجی ائیر لائن کی پرواز کے ذریعے 10 بجے لاہور روانہ ہونا تھاجس کے لئے انہیں بورڈنگ پاس بھی مہیا کر دیئے گئے تھے لیکن دونوں کھلاڑی رات دو بجے تک کراچی ائیر پورٹ پر موجود رہے جس کے بعد سے دونوں لا پتا ہیں۔ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں کھلاڑی تاحال اپنے گھروں کو بھی نہیں پہنچے۔ معطل ہونے والے اسلام آباد یونائیٹڈ کے فاسٹ باؤلر محمد عرفان بھی آج وطن پہنچ رہے ہیں۔اس سے قبل شرجیل خان اور خالد لطیف اور چیئرمین پی سی بی ایک ہی فلائٹ پر دبئی سے کراچی پہنچے تھے۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا تھا دونوں کرکٹرز ان کے ساتھ فلائٹ میں تھے لیکن غصے کی وجہ سے وہ ان سے نہیں ملے اور نہ ہی کوئی بات کی ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کا ماننا ہے کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کے خلاف کرپشن کے ثبوت ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…