لاہور(آئی این پی)فیکا پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں ایک بارپھر رکاوٹ بن کر سامنے آگئی ہے کیونکہ ویسٹ انڈین کرکٹرز نے پاکستان کے سفر کو پلیئرز کی عالمی باڈی کی کلیئرنس سے مشروط کردیا،فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کو پاکستان اور بھارت تسلیم نہیں کرتے اور نہ ہی ان دو ممالک کے پلیئرز اس تنظیم کا حصہ ہیں مگر پھر بھی یہ پاکستان کے معاملات میں ٹانگ اڑانے سے باز نہیں آتی۔
پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی کی جانب سے لاہور میں پی ایس ایل کا فائنل منعقد کرنے کی تصدیق پر فیفا نے روڑے اٹکانا شروع کردیئے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ ہمیں جو ایڈوائس موصول ہوئیں ہیں ان میں واضح کیاگیا ہے کہ انٹرنیشنل پلیئرز کے سفر کرنے کے لئے پاکستان بدستور ایک خطرناک ملک ہے۔ویسٹ انڈیز کے جو کھلاڑی پاکستان آنے کی خواہش رکھتے بھی ہیں وہ بھی فیکا کی جانب ہی دیکھ رہے ہیں۔ کیرون پولارڈ، سنیل نارائن، سموئل بدری اور ڈیرن سیمی جیسے پلیئرز کے ایجنٹ ایڈی ٹولچرڈ کا کہنا ہے کہ ’’ ہمارے کھلاڑیوں میں یہ شدید خواہش پائی جاتی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ہو لیکن ہم اور ہمارے پلیئرز ہی ہمیشہ اس معاملے پر فیکا کی رائے کو اہمیت دیں گے‘‘۔’’ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں صورتحال بہتر ہورہی ہے لیکن ہم سیکیورٹی ماہرین نہیں اور نہ ہی ہمیں معاملات کو اپنی آنکھوں سے جانچنے کا کوئی تجربہ ہے، اس کے لئے ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جوکہ متعلقہ شعبے کے ماہر ہوں، یہی وجہ ہے کہ ٹیمیں پاکستان کا سفر نہیں کررہی ہیں‘‘۔’’ پی ایس ایل کے فائنل میں صرف ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اور ابھی تک چیزیں واضح نہیں ہوئی ہیں، ہم دیکھتے اور انتظار کرتے ہیں، اس کے ساتھ ہم پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لئے بھی پراْمید ہیں‘‘۔