لاہور(آئی این پی)پاکستان ٹی ٹوئنٹی کر کٹ ٹیم کیلئے رواں برس ڈرانا خواب ثابت ہوا، ایشیا کپ اور ورلڈ ایونٹ میں شرمناک کارکردگی کی وجہ سے ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا رہا، رواں برس قومی ٹیم نے مجموعی طور پر15میچز کھیلے جس میں سے 8میں کامیابی اور7میں ناکامی کا سامنا کر نا پڑا۔آفریدی کی قیادت میں 11 میں سے 8 میچز میں ناکامی ملی، نئے کپتان سرفراز کی زیرقیادت گرین شرٹس چاروں مقابلوں میں سرخرو ہوئے۔ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی20 میں شرمناک شکستوں کی وجہ سے ٹیم کو سخت تنقید کا نشانہ بننا پڑا، ٹیم نے سال کا آغاز نیوزی لینڈ کیخلاف آکلینڈ میں 16رنز کی کامیابی سے کیا۔ہیملٹن میں میزبان نے دوسرا مقابلہ10رنز سے جیتا، ویلنگٹن میں تیسرا مقابلہ کیویز نے 95 رنز کے بڑے مارجن سے جیت کر سیریز بھی 2-1 سے اپنے نام کی۔ ڈھاکا میں شیڈول ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کا پہلا مقابلہ 27 فروری کو روایتی حریف بھارت سے تھا جس میں5 وکٹ سے ناکامی کا سامنا رہا،کمزور یو اے ای کے خلاف 7 وکٹ سے کامیابی ملی، بنگلہ دیش نے 5 وکٹ سے اپ سیٹ شکست دی، سری لنکا کے خلاف گرین شرٹس6 وکٹ سے سرخرو ہوئے مگر فائنل میں رسائی نہ ملی۔ٹیم کی صلاحیتوں کا اگلا امتحان بھارت میں ہونے والا ورلڈ ایونٹ تھا جس میں قومی ٹیم عوامی توقعات پر پورا نہ اتر سکی، 16 مارچ کو کولکتہ میں شیڈول میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف 55 رنز سے کامیابی ملی مگر ٹیم باقی تمام میچز ہار گئی، بھارت نے 6 وکٹ، نیوزی لینڈ نے22 رنز اورآسٹریلیا نے21 رنز سے شکست دی۔بعد میں شاہد آفریدی کی جگہ سرفراز احمد نے قیادت سنبھالی،ٹیم نے میزبان انگلینڈ کو9 وکٹ سے ہرایا،ویسٹ انڈیز کیخلاف یو اے ای کے پہلے میچ بھی اسی مارجن سے فتح پائی، پھر16رنز سے کامیابی سمیٹ کر سیریز اپنے نام کر لی، تیسرے میچ میں 8 وکٹ کی جیت نے ٹیم کا کلین سوئپ مکمل کرایا۔رواں برس پاکستان کیلیے شعیب ملک نے 15میچز میں 52.85 کی اوسط سے سب سے زیادہ 370 رنز بنائے، اس میں ایک نصف سنچری شامل رہی، عماد وسیم نے 10میچز میں 15کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا، ان کی اوسط 15.46 رہی۔