بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

پاکستانی باؤلنگ اٹیک ،ٹیم میں واپسی،محمد آصف نے کھری کھری سنادیں

datetime 4  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدرآباد(این این آئی)اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد آصف نے کہا ہے کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کو خط لکھنے کا سوچ رہے ہیں تاکہ یہ پتہ چلا سکیں کہ کہیں کھیلوں کی عالمی گورننگ باڈی نے تو پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) یہ ہدایت نہیں کہ ان کا قومی ٹیم میں انتخاب نہ کیا جائے۔

ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ پی سی بی سے آئی سی سی نے کہا ہے کہ میری قومی ٹیم میں سلیکشن پر غور نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مجھے ہیں معلوم کہ خبر کس حد تک درست ہے ٗمیں اپنی طرف سے سیزن میں مستقل میچز کھیل رہا ہوں لہٰذا میں یقیناًآئی سی سی سے یہ پوچھنے کا ارادہ رکھتا ہوں کہ کیا انہیں میرے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں۔اپنی فٹنس پر مکمل اطمینان کا اظہار کرنے والے محمد آصف نے باؤلنگ اسپیڈ کے بارے میں سوال پر آصف نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ دیگر کھلاڑی توپ کی رفتار سے گیند نہیں کر رہے، میں کم از کم ان جیسی رفتار سے باؤلنگ ضرور کر سکتا ہوں۔یہ بہتر ہو گا کہ اگر چیئرمین پی سی بی شہریار خان یہ بات سلیکٹرز پر چھوڑ دیں کہ مجھے اور سلمان بٹ کو کب ٹیم کا حصہ بنانا ہے لیکن سلیکٹرز کو بھی منصفانہ طرز عمل اپناتے ہوئے ان کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا چاہیے جو اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں۔ ہمیں اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے کیمپ میں بلانا چاہیے تھا لیکن ہمیں نظر انداز کردیا گیا تھا۔

پاکستان کے موجودگی باؤلنگ اٹیک سے متاثر نظر نہیں آئے اور کہا کہ ہم ٹیلنٹ کی بات کرتے ہیں لیکن کیا ہمارے پاس بس یہی ٹیلنٹ ہے۔ میرے خیال میں ہمارے باؤلنگ اٹیک میں کوئی خاص بات نہیں، یہ ایک اوسط درجے کا باؤلنگ اٹیک ہے۔ کچھ خاص کرنے کیلئے سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔اور یقیناًچند کھلاڑیوں میں یہ خداداد صلاحیت ہے۔ میں نے اب پورا سیزن کھیل لیا ہے لیکن مجھے راحت علی، سہیل خان یا عمران خان میں کوئی خاص بات نظر نہیں آئی۔فاسٹ باؤلر نے متحدہ عرب امارات میں تیار کی جانے والی سلو وکٹوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسی وکٹیں ملتی ہیں جو اسپنرز کو مدد فراہم کریں۔ یقیناً ہم نے وہاں میچز جیتے اور ہماری رینکنگ بھی بہتر ہوئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کی وکٹوں پر مستقل کھیلنے سے ہماری کرکٹ کا معیار گر رہا ہے۔

نیوزی لینڈ میں پاکستانی بلے بازوں کی کارکردگی پر برہم آصف نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی نسبت آسٹریلیا کی وکٹیں بہتر ہوں گی لیکن ہمیں پھر بھی اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں پانچ سال بعد کرکٹ میں واپس آیا ہوں لیکن پی سی بی نے میرا متبادل تیار نہیں کیا۔ انہیں واپس عامر کی طرف متوجہ ہونا پڑا جو کسی حد تک بہتر باؤلنگ کر رہا ہے لیکن دوسرے اینڈ سے سپورت نہ ملنے کے سب وہ وکٹیں نہیں لے پا رہا کیونکہ فاسٹ باؤلر عام طور پر جوڑیوں کی شکل میں شکار کرتے ہیں لیکن آج کل ایسا نہیں ہو رہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…