منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ایک چائے والے کے بیٹے نے پاکستان کا نام روشن کر دیا‘‘ زاہد عالم کا کن بہترین 35 لوگوں میں شمار؟

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن )گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ہرطرف اسلام آباد کے خوبرو ‘چائے والے’ کا چرچا رہا لیکن حال ہی میں ایک اور ‘چائے والے’ کا بیٹا منظر عام پر آیا ہے، جسے پاکستان کی انڈر19 ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اے سی سی یوتھ ایشیا کپ کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا، جس میں زاہد عالم کا نام بھی شامل ہے جو ایک چائے والے کا بیٹا ہے۔لاہور بوائز ہائی سیکنڈری اسکول لکشمی سنگھ میں دسویں جماعت کے طالب علم زاہد عالم نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے ہے اور ان کے والد چائے فروخت کرتے ہیں۔کرکٹ کو اپنی زندگی سمجھنے والے زاہد لاہور ریجن سے بحیثیت آل راؤنڈر کھیلتے ہیں جن کا ابتدائی طور پر 35 بہترین کھلاڑیوں میں نام آیا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹرائلز کے بعد کھلاڑیوں کی تعداد گھٹا کر 24 کر دی گئی جس کے بعد حتمی 15رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا گیا جس میں ان کا نام بھی شامل ہے۔نوجوان کرکٹر نے دعویٰ کیا کہ وہ بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں میں مہارت رکھتے ہیں اور انڈر19 ٹیم میں اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت جلد قومی ٹیم میں جگہ بنائیں گے۔ایشیاء کپ 13 سے 14 دسمبر تک سری لنکا میں کھیلا جائے گا جہاں قومی انڈر 19 ٹیم اپنا پہلا میچ میزبان کے خلاف کھیلے گی۔
زاہد کا کہنا تھا کہ ‘ان کی قومی ٹیم میں سلیکشن اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ غربت کے مارے لوگ بھی ہر پلیٹ فارم پر عمدہ کارکردگی دکھا سکتے ہیں بس انہیں مواقع ملنے چاہئیں’۔نوجوان کرکٹر کے والد عالم خان نے کہا کہ ان کے لیے یہ خبر ناقابل یقین ہے کہ ان کے بیٹے کا قومی ٹیم میں انتخاب ہوا ہے۔خیبر پختونخوا کے پسماندہ ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والے عالم نے کہا کہ یہ ان کے بیٹے کی سخت محنت اور اساتذہ کی بھرپور کوششیں ہی ہیں کہ آج انڈر19 ٹیم کے لیے زاہد کا سلیکشن ہوا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی غریب گھرانے یا پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے انڈر 19 یا قومی ٹیم کے دروازے پر دستک دی ہو۔اس سے قبل 2006 انڈر 19 ورلڈ کپ کے ہیرو انور علی بھی ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے اور گارمنٹس فیکٹری میں 150 روپے یومیہ اجرت پر جرابوں پر استری کرنے کے کام پر مامور تھے۔اس کے علاوہ بورے والا کے غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے کرکٹ کے طویل القامت محمد عرفان بھی کرکٹ میں آنے سے قبل جمال پائپ فیکٹری میں 10 ہزار روپے ماہانہ پر تقریباً ایک سال تک کام کرتے رہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…