کرناٹکا (آئی این پی) بھارتی کرکٹر امیت مشرا ایک بار پھر سے کورٹ کچہری کے چکروں میں پھنسنے والے ہیں، اس کی وجہ سے کوئی اور نہیں بلکہ ان کے وہ کالے کرتوت ہیں جن پر انہوں نے ایک برس سے ہائی کورٹ کی مدد سے حکم امتناعی کا پردہ ڈالا ہوا تھا مگر اب یہ پردہ عدالت نے خود ہی ہٹا دیا ہے۔کرناٹکا ہائی کورٹ نے اپنا ہی جاری کردہ اسٹے آرڈر واپس لیتے ہوئے ذیلی عدالت کو ہدایت کردی ہے کہ وہ امیت مشرا کے خلاف کیس کی سماعت دوبارہ سے شروع کرے۔ امیت مشرا پر بنگلور میں گذشتہ برس ستمبر میں اپنے ہوٹل کے کمرے میں لڑکی کو نہ صرف جسمانی طور پر مارنے بلکہ انہیں انتہائی غلیظ قسم کی گالیاں نکالنے کا بھی الزام ہے۔جسٹس بریڈی نے حکم امتناعی واپس لیتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹرائل کورٹ کی کارروائی متاثر ہورہی ہے، ساتھ میں انہوں نے امیت مشرا کو بھی ہدایت کردی ہے کہ وہ ذیلی عدالت کے سامنے پیش ہوں۔
کرکٹر نے خود ہی ہائی کورٹ سے رجوع کرکے درخواست کی تھی کہ وہ ذیلی عدالت کواس معاملے کی سماعت سے روکے جس کے بدلے میں انہیں حکم امتناعی کی صورت میں ریلیف مل گیا تھا مگر مشرا نے اس کو ہی کافی سمجھ لیا مگر متاثرہ لڑکی کے وکیل نے یہ اسٹے آرڈر ہی ختم کرادیا ہے۔مشرا کو اکتوبر 2015 میں گرفتار بھی کیا گیا تھا مگر فوری طور پر انہیں ایک کرکٹر ہونے کی وجہ سے ضمانت پر رہا بھی کردیا گیا تھا۔ متاثرہ خاتون کی وکالت انیس علی خان کررہے ہیں۔ متاثرہ خاتون نے پولیس کودرج کرائی گئی رپورٹ میں کہا کہ وہ پہلے سے ہی مشرا کوجانتی تھی۔
بھارتی کھلاڑی کو لڑکی پر تشدد کرنا مہنگا پڑ گیا، عدالت نے حکم جاری کر دیا
26
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں