ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

انجری کے بعد میرے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ؟ مستقبل میں میں کونسے ملک میں رہنا چاہوں گا؟ جنید خان کا تہلکہ خیز انکشافات

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستانی کر کٹ ٹیم کے فا سٹ باؤلر جنید خان نے کہا ہے کہ انجری کے بعد مجھے کارکردگی دکھانے کا مناسب موقع نہیں دیا گیا،ڈومیسٹک سیزن اور انگلینڈ اے کیخلاف شاندار کارکردگی کے باوجود مجھے نظر انداز کیا گیا،سو فیصد فٹ ہوں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بہترین کارکردگی دکھاکر پاکستان ٹیم میں ایک بارپھر اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرؤں گا، میرے خاندان کے کافی لوگ انگلینڈ میں آباداور میری بیوی کا تعلق بھی وہیں سے، ممکن ہے مستقبل میں کسی مقام پر انگلینڈ میں رہائش اختیار کرنے بارے سوچوں، فی الوقت میری پہلی ترجیح پاکستان کیلئے کرکٹ کھیلنا ہے،میں آج جو کچھ ہوں وہ پاکستان کرکٹ کی مرہون منت ہے جسے میں کبھی بھلا نہیں سکتا۔اپنے ایک انٹرویو میں فاسٹ باؤلر جنید خان نے کہا کہ انجرڈ ہونے سے پہلے انٹرنیشنل کرکٹ میں میری باؤلنگ اور پرفارمنسز لاجواب تھیں، فاسٹ بولرز کے لئے ایشیائی وکٹوں پر اچھی کارکردگی پیش کرنا ایک دقت طلب اور انتہائی مشکل کام ہے۔
صحتیاب ہونے کے بعد مجھے اپنی کارکردگی دکھانے کا مناسب موقع نہیں دیا گیا ، پینٹینگولر کپ کے بہترین بولرز میں سے ایک تھا، اس کے بعد میں نے پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں بھی بہترین بولنگ کی اور انگلینڈ اے کے خلاف پاکستان اے کی نمائندگی کرتے ہوئے بھی بہترین پرفارمنسز پیش کیں۔ مجھے گھٹنے کی تکلیف کے بعد بنگلہ دیش اور سری لنکا کے خلاف منتخب کیا گیا جہاں مجھ سے چند کیچز ڈراپ ہوئے اور تبھی سے مجھے نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اس وقت 100فیصد فٹ ہوں، مسلسل ڈومیسٹک اور پاکستان اے کی جانب سے کرکٹ کھیل رہا ہوں جس سے صاف ظاہر ہے کہ میری فٹنس کے کوئی مسائل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری عمر ابھی صرف 26سال کی ہے میں اپنی جگہ بنانے کے لئے لڑنے کے لئے تیار ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ میری بہترین کرکٹ کے دن ابھی آنے ہیں، میں ایک بولر کی حیثیت سے ابھی تک اپنی معراج پر نہیں پہنچا ہوں۔بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بہترین پرفارمنسز کی بنیاد پر پاکستان ٹیم میں ایک بارپھر اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرؤں گا۔
پاکستان چھوڑ کر انگلینڈ میں جانے کی خبرؤں کی تردید کرتے ہوئے جنید خان نے کہا کہ میری پہلی ترجیح پاکستان کے لئے کرکٹ کھیلنا ہے، میں آج جو کچھ ہوں وہ پاکستان کرکٹ کی مرہون منت ہے جسے میں کبھی بھلا نہیں سکتا۔میرے خاندان کے کافی لوگ انگلینڈ میں آباداور میری بیوی کا تعلق بھی وہیں سے ہے جس کی وجہ سے ممکن ہے کہ مستقبل میں کسی مقام پر انگلینڈ میں رہائش اختیار کرنے کے متعلق غور کروں لیکن فی الوقت میری ترجیح یہی ہے کہ پاکستان میں رہوں اور اسی کیلئے ہی کھیلوں،میں اس وقت صرف اور صرف پاکستان ٹیم میں واپسی کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…