منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹیم تھکاوٹ کی وجہ سے ہاری،مکی آرتھر،مصباح نے سچ بتاکرقوم سے معافی مانگ لی

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شارجہ (این این آئی)قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم غلطیاں کرتے چلے گئے جس کے سبب مہمان ٹیم کے خلاف ناقابل شکست رہنے کا نادر موقع گنوا دیا۔مصباح الحق نے میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں شکست مایوس کن ہے، مجموعی طور پر ہم نے اپنے معیار کے مطابق کھیل پیش نہیں کیا، ہماری بیٹنگ اور فیلڈنگ بہت بری تھی۔ویسٹ انڈیز نے ڈسپلن سے کھیلا اور ہم غلطیاں کرتے چلے گئے اور ہار گئے۔ موزوں کنڈیشنز میں خود سے انتہائی نچلی درجے پر موجود ٹیم سے ٹیسٹ میچ ہارنا زیادہ بڑا دھچکا ہے۔ حریف ٹیم چاہے کتنا ہی اچھا کھیلے لیکن آپ کو اس کے بعد انتہائی مضبوطی کے ساتھ میچ میں واپسی کی ضرورت ہوتی ہے۔چوتھے دن کے کھیل کے بعد گرین شرٹس کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سیریز کی طوالت کے سبب کھلاڑیوں کی تھکاوٹ کو قرار دیا تاہم مصباح الحق نے اس سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا کہ

سیریز جیتنے کے بعد کھلاڑی مطمئن ہو گئے تھے جب آپ کی سیریز زیادہ طویل ہو تو آپ مطمئن ہو جاتے ہیں اور میرے خیال میں ہمارے ساتھ بالکل یہی ہوا۔ ہم نے ممکنہ طور پر مخالف ٹیم کو زیادہ اہمیت نہیں دی جس کی وجہ سے ابتدائی میچوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور تیسرے میچ میں زیادہ غلطیاں کیں۔ہماری ذہن میں ایک ہی چیز تھی کہ ہر میچ کو یکساں اہمیت دی جائے۔ جب آپ عالمی نمبر ایک یا نمبر دو ٹیم ہوتے ہیں تو آپ کو اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے ہر میچ ایک خاص معیار کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے۔مصباح نے کہا کہ اگلی سیریز سے قبل ہمیں سمجھنا ہو گا کہ وہ کتنی مشکل ہوں گی، ہما جانتے ہیں کہ ہم جیت سکتے ہیں اور ہم میں دنیا میں کسی بھی جگہ میچ جیتنے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے سلپ میں کیچ چھوٹنے پر سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید پر کہا کہ سلپ میں کیچ پکڑنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا اور ایسا صرف وہ کہہ سکتے ہیں جنہوں نے کرکٹ نہ کھیلی ہو۔ سلپ کے کیچ کبھی آسان نہیں ہوتے اور حتیٰ کہ بہترین فیلڈرز بھی کیچ ڈراپ کر دیتے ہیں۔پاکستان کو ٹیسٹ سیریز کے دوران ٹیم کا توازن برقرار رکھنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پرا جہاں مسلسل ناکامی کے باوجود محمد نواز کو مواقع فراہم کیے جاتے رہے لیکن مصباح نے اس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم ساتویں نمبر کیلئے ایک آل راؤنڈر تیار کرنا چاہتے ہیں جیسے ویسٹ انڈیز کے پاس جیسن ہولڈر موجود ہے۔ یہ نواز کی پہلی سیریز تھی اور وہ بہت محنت کر رہے ہیں لہٰذا انہیں کچھ وقت درکار ہے۔قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے دوسری اننگز میں ذوالفقار بابر سے محض چار اوور کرانے کا ذمے دار شارجہ کی وکٹ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا جواب ان گراؤنڈز مین سے لیں جنہں نے وکٹ بنائی، اگر گیند پانچویں دن بھی ٹرن نہیں ہو گی تو ہم اسپنرز سے کیسے گیند کرا سکتے ہیں؟۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…