دبئی (آئی این پی)پاکستانی لیگ سپنر یاسر شاہ نے پاکستان اور ویسٹ انڈیزکے درمیان ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں فیلڈ امپائر کو ’’ماموں‘‘بنادیا۔یاسر شاہ اوورکی گیند کرانے کیلئے کریز پر پہنچے تو انہیں شک پڑا کہ پاؤں کریز سے باہر جائے گا۔ وہ پاؤں زمین پر پھینک چکے تھے۔فیلڈ امپائر نے اس وقت نو بال کا اشارہ دیدیا ‘یاسر شاہ نے گیند پھینکی ہی نہیں اور واپس مڑ گئے۔ فیلڈ امپائر کو نو بال کا فیصلہ واپس لینا پڑا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ وقار یونس نے قومی ٹیسٹ ٹیم کی کامیابیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ سب سینئر پلیئرز کی کارکردگی کی مرہون منت ہیں، مکی آرتھر کا آغاز اچھا رہا ہے لیکن ان کا اصل امتحان دورہ آسٹریلیا ہوگا۔میڈیا سے گفتگو میں سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان ٹیسٹ ٹیم گذشتہ 5 سالوں میں بہترین ہوئی ہے اور جس طرح انگلینڈ کیخلاف سیریز کو برابر کیا وہ کچھ خاص تھا،انھوں نے کہا کہ پاکستان ٹیسٹ ٹیم کی کامیابیوں کی بڑی وجہ سینئر کھلاڑیوں کی جانب سے ضرورت کے وقت بہترین کارکردگی پیش کرنا ہے، مکی آرتھر کی سرپرستی میں قومی ٹیم درست جانب گامزن ہے، تاہم ان کے حوالے سے ابھی کوئی بات کرنا قبل از وقت ہوگا لیکن کوچ کی حیثیت سے ان کا آغاز اچھا ہوا ہے ان کا اصل امتحان آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہوگا۔ایک سوال پر وقار نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ کی مقبولیت کے باوجود ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت برقرار رہے گی تاہم ڈے اینڈ نائٹ اور گلابی گیند جیسی جدت سے تماشائیوں کی دلچسپی اچھی بات ہے، دبئی ٹیسٹ میں پاکستان کی پرفارمنس پر انھوں نے کہا کہ بیٹسمینوں نے اپنا کام کردیا اب بولرز کو صلاحیتیں دکھانا ہوں گی، انھوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں فاسٹ بولنگ کا بحران ہے کیونکہ اچھے بولرز سامنے نہیں آرہے تاہم موجودہ میچ میں یاسرشاہ سمیت تمام بولرز سے اچھی کارکردگی پیش کیے جانے کی توقع ہے