اسلام آباد (این این آئی) پاکستانی فاسٹ باولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ آفریدی اور جاوید میانداد نے ایک دوسرے سے معافی مانگ کر بڑے پن کا مظاہرہ کیا،دونوں کی تعریف کرتا ہوں،تنازعہ ختم ہونے سے پاکستانی کرکٹرز بدنامی سے بچ گئے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دونوں کی دوستی میں ہمارے بڑوں کا ہاتھ ہے،دونوں نے بڑے پن کا مظاہرہ دکھاتے ہوئے ایک دوسرے کو گلے سے لگایااور مٹھائی بھی کھلائی۔آفریدی اور میانداددونوں لیجینڈکرکٹرز ہیں،ان کی بدولت ہم ورلڈ کپ جیتے۔شاہد آفریدی جاوید میانداد کا شاگردہے ،جاوید بھائی کا بھی شکریہ کہ انہوں نے معاملے کو ختم کیا۔شعیب اختر نے کہا کہ اگر معاملے کو ختم نہ کیا جاتا تو مزید کیس نکلتے اورملک کا نام بدنام ہوتا،میں بہت خوش ہوں کہ پاکستانی کرکٹرز بدنامی سے بچ گئے ہیں۔شعیب اختر کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے باقی کرکٹرز اور میڈیا کو بھی سبق سیکھنا پڑیگا،ملک کی شان جب خطرے میں ہو تو بحث کرنے کی بجائے احتیاط کرنی چاہیے۔ملک کے خلاف بولنے والوں کو موقع نہیں دینا چاہیے کہ وہ میڈیا پر آکر شر پھیلا ئیں۔جونیئر کرکٹرز کو نصیحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرکٹرز کو پوزیٹیو رہنا چاہیے،ٹی وی پر پروگرام میں بولنے سے پہلے سوچ لینا چاہیے۔ٹی وی پراونچ نیچ بات کا رد عمل نہیں دینا چاہیے،یہ سب کھیل کا حصہ ہے۔جونیئرز کو بھی میچ سرمنی، پریس کانفرنس اور ٹی وی پروگرامز میں بولنا آنا چاہیے ٗآئندہ ایسے کام کرنے سے پہلے سب کو سوچ لینا چاہیے،دونوں کرکٹرز ہمارے لئے بہت اہم ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے شاہد آفریدی اور جاوید میانداد کی صلح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب غصہ آئے تو دس گنیں اور اس کے بعد بات کرنی چاہیے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ شاہد اور میانداد نے صلح کرلی ،دونوں ہی پاکستان کے ہیروز ہیں دونوں نے پاکستان کو ورلڈ کپ جتا رکھے ہیں آفریدی میانداد کا شاگرد ہے اور اس نے چھوٹا ہونے کے باوجود بڑے پن کا مظاہرہ کیا یہ بہت ہی اچھی بات ہے کہ دونوں نے گلے شکوے ختم کرلیے انہوں نے کہا کہ کرکٹ سٹارز کے ساتھ میڈیا کو بھی اس واقعہ سے سبق سیکھنا پڑے گا۔ جب ملک کی ساکھ خطرے میں ہو تو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے میڈیا والے ایسے موقع پر ایسے لوگوں کو بھی لے آتے ہیں جو ہمیشہ ہی ملکی مفاد اور ہیروز کے خلاف بات کرتے ہیں ۔