دبئی ( این این آئی) ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں تاریخی ٹرپل سنچری بنانے والے پاکستانی کھلاڑی اظہر علی نے اپنی حالیہ پرفارمنس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹرپل سنچری کو اپنے والدین کے نام کر دیا ۔ اظہر علی کا کہنا تھا کہ یونس خان نے ان کے کیریئر میں کلیدی کردار ادا کیا اور انہوں نے لیجنڈ کرکٹر سے بہت کچھ سیکھا۔ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز کے دوران وہ ڈریسنگ روم میں اسی سیٹ پر بیٹھتے ہیں جہاں یونس خان ماضی میں دبئی میں سیریز کے دوران بیٹھا کرتے تھے۔میں یونس خان کی غیر موجودگی میں ان کا اسٹائل کاپی کرنے کی کوشش کرتا ہوں کہ کس طرح وہ دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں بیٹھا کرتے تھے اور کس طرح اپنا کٹ بیگ کھولا کرتے تھے۔اظہر علی نے یونس خان کی بہتر صحت کے لیے دعا کرتے ہوئے امید کی کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کا حصہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سینئر سے یہ بات سیکھی ہے کہ مشکل وقت میں کس طرح اپنی پرفارمنس پر توجہ مرکوز کرنی ہے اور وہ اپنی حالیہ پرفارمنس پر خوش ہیں۔ٹرپل سنچری کے بعد اننگز ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ ٹیم پلان تھا، کیوں کہ ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے اننگز ڈکلیئر کرنا ضروری تھا۔انہوں نے اپنی ٹرپل سنچری کو اپنے والدین کے نام کرتے ہوئے بتایا کہ کرکٹ کے اولین دنوں میں جب وہ ایک لیگ اسپنر تھے، تو انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ ایک دن ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری بنا پائیں گے۔یاد رہے کہ اظہرعلی ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری بنانے والے پاکستان کے چوتھے بلے باز ہیں، ان سے قبل حنیف محمد نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 337 رنز بنائے تھے جبکہ سابق کپتان انضمام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف 329 رنز بنائے تھے۔پاکستان کی جانب سے تیسری ٹرپل سنچری بنانے والے بلے باز یونس خان ہیں جنہوں کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف 313 رنز بنائے تھے۔اظہرعلی نے دبئی اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چوکے کے ساتھ اپنی ٹرپل سنچری مکمل کی، ان کی ناقابل شکست 302 رنز کی اننگز میں 23 چوکے اور 2چھکے شامل تھے۔