لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈبلیو ڈبلیو ای سے 12 سال تک دور رہنے والے لیجنڈ ریسلر بل گولڈ برگ نے واپسی کا اعلان کردیا ہے۔بل گولڈ برگ کو بروک لیسنر کی جانب سے ان کے منیجر پال ہے مین نے گزشتہ دنوں را میں مقابلے کا چیلنج دیا تھا۔ چیلنج پر گولڈ برگ نے فوری طور پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے را میں شرکت کرکے اس کا جواب دیں۔49 سالہ گولڈ برگ اس وقت جسمانی طور پر کتنے فٹ ہیں ٗ اس بارے میں تو کچھ کہا نہیں جاسکتا مگر وہ بروک لیسنر سے لڑنے میں ضرور دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اس چیلنج کا جواب خود منڈے نائٹ را میں دینے کیلئے فضائی پرواز کی بکنگ کرالی ۔ یاد رہے کہ یہ خبریں پہلے سے سامنے آرہی تھیں کہ ان دونوں کے درمینا مقابلہ نومبر میں شیڈول سروائیور سیریز میں ہوسکتا ہے تاہم ڈبلیو ڈبلیو ای اسے ریسل مینیا 33 میں کروانے میں بھی دلچسپی رکھتی ہے۔ڈبلیو ڈبلیو ای کے خیال میں بارہ سال پہلے آخری میچ میں گولڈ برگ نے بروک لیسنر کو شکست دی تھی اور ابھی یہ 1۔0 کا ریکارڈ ہے جسے سروائیور سیریز میں 1۔
1 کرانے کے بعد تیسرے اور آخری میچ میں حتمی فیصلہ کرایا جائے
طویل القامت بھارتی ریسلرگریٹ کھالی نے اپنے ڈبلیو ڈبلیو ای میں گزارے دن ماضی میں چھوڑ دئیے ہیں لیکن ابھی بھی وہ اپنے ہی قانون کے مطابق زندگی گزار تے ہیں۔سابق ڈبلیو ڈبلیو ای سپر سٹار گریٹ کھالی نے جالندھر میں اپنی ریسلنگ اکیڈمی غارت کرنے کے الزام میں ریسلر بروڈی سٹیل کو راڈ کے ساتھ پیٹنا شروع کردیا۔انڈیا ٹائمز کے مطابق بھارت میں گریٹ کھالی کانٹی نینٹل ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کے پلیٹ فارم سے ریسلنگ کے مقابلے پرموٹ کرتا ہے۔ 8اکتوبر کو گڑھ گا گاؤں میں ہونے والا ایک ریسلنگ ایونٹ ملتوی ہونے پر ریسلر بروڈی سمیت دیگر غیر ملکی مرد اور خواتین ریسلرز نے نا خوشگواری کا اظہار کیا اور انہوں نے جالندھر میں گریٹ کھالی کی اکیڈمی کی حدود میں گھس کر توڑ پھوڑ شروع کردی۔اس دوران بروڈی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گریٹ کھالی کے چھوٹے بھائی اور کچھ طلبا کو بھی حملے کا نشانہ بنا یا۔جب کھالی کو اس حملے کی خبر ملی تو اس نے چندی گڑھ میں بروڈی کے ہوٹل کے کمرے میں جا کر اسے راڈ کے ساتھ پیٹنا شروع کردیا۔کھالی نے بتا یا کہ ہمیں پولیس کی جانب سے کلیئرنس نہ ملنے پر 8اکتوبر کو ریسلنگ ایونٹ ملتوی کرنا پڑا تھا جس پر بروڈی نے میری اکیڈمی پر حملہ کیا۔
لیجنڈ ریسلر گولڈ برگ کی دھماکہ خیز واپسی
14
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں