ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

سعید اجمل کے گھر خوشیا ں ہی خوشیاں، ہر طرف سے مبارکبادیں

datetime 14  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) جادو گر سپنر سعید اجمل نے اپنی انتالیسویں سالگرہ منائی۔ قومی سپنر کا کہنا ہے کہ وہ فٹ ہیں اور جلد ٹیم میں کم بیک کریں گے۔ پاکستانی سٹار سپنر سعید اجمل انتالیس برس کے ہو گئے۔ سابق عالمی نمبر ایک باؤلر نے اپنی سالگرہ کے موقع پر کہا کہ کرکٹ کے میدان میں نام بنانے کیلئے انہوں نے بہت محنت کی۔ گھر والوں سے خوب ڈانٹ بھی پڑی لیکن اپنا شوق کامیابی سے پورا کیا۔ سعید اجمل کا مزید کہنا تھا کہ وہ انتالیس سال کی عمر میں بھی مکمل فٹ ہیں۔ جب بھی انٹر نیشنل کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ جادوگر سپنر اپنے ون ڈے کیرئیر میں 184 جبکہ ٹیسٹ کیرئیر میں 178 وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
جبکہ اس سے قبل مایہ ناز آف سپنر سعید اجمل نے ریٹائرمنٹ کیلئے شرط رکھ دی،آف سپنر کا کہنا ہے کہ پی سی بی مجھے 6، 7میچز کھیلنے دے، بہتر پرفارم نہ کرپایا تو بغیر کوئی مراعات لئے خود ہی چلا جاؤں گا ،میں سو فیصد فٹ ہوں اور باآسانی دو سے چار سال تک مزید انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، اگر میری ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو کوئی بات نہیں، میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیم کو کامیابی دلاسکتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ورلڈکلاس اسپنر سعید اجمل کوالوداعی میچ کھلانے کی پلاننگ کررہاہے جبکہ آف اسپنر کے ارادے کچھ اور ہیں جو کسی بھی طرح کم بیک کرنے کی ہار ماننے کیلئے تیارنہیں ہیں۔انہوں نے باعزت رخصتی کے حوالے سے قدرے قابل قبول شرط عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ 6،7 میچز کھیلنے دیں بہتر پرفارم نہ کرپایا تو بغیر کوئی مراعات لئے خود ہی چلا جاؤں گا۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کسی کھلاڑی کو جو ابھی ریٹائرمنٹ نہیں لینا چاہتا، آپ کہیں کہ آپ کرکٹ چھوڑ دیں، میں الحمد اللہ ابھی خود کو بہت فٹ محسوس کرتا ہوں، میں باآسانی دو سے چار سال تک مزید انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، اگر میری ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو کوئی بات نہیں، میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیم کو کامیابی دلاسکتا ہوں، مجھ سے پہلے کہا جاتا تھا کہ ڈومیسٹک میں کارکردگی دکھا کر میں ٹیم میں آسکتا ہوں، اللہ کے فضل سے میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی دکھادی ہے، اب میری ٹیم میں جگہ بنتی ہے یا نہیں؟ اس کافیصلہ سلیکٹرز کریں گے، میں نے اپنا کام کردیا ہے۔ اگر کسی کو میری ضرورت ہے تو ٹیم میں شامل کرے، نہیں ہے تو میں اپنی کرکٹ کھیل رہا ہوں اور جب تک سمجھوں گا کہ میں کرکٹ کھیل سکتا ہوں، کھیلتا رہوں گا۔میری ریٹائرمنٹ کے بارے میں باتیں سن کر مجھے بہت افسوس ہوتا ہے، میں نے طویل عرصے تک بہترین کرکٹ کھیلی ہے،دنیا کا نمبر ایک بولر رہا ہوں،بڑی بات نہیں کرتا پھر موقع مل گیا تو پھر دیکھیں گے کہ میں دوبارہ نمبر ایک تک پہنچ جاوں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…