ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سعید اجمل کے گھر خوشیا ں ہی خوشیاں، ہر طرف سے مبارکبادیں

datetime 14  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) جادو گر سپنر سعید اجمل نے اپنی انتالیسویں سالگرہ منائی۔ قومی سپنر کا کہنا ہے کہ وہ فٹ ہیں اور جلد ٹیم میں کم بیک کریں گے۔ پاکستانی سٹار سپنر سعید اجمل انتالیس برس کے ہو گئے۔ سابق عالمی نمبر ایک باؤلر نے اپنی سالگرہ کے موقع پر کہا کہ کرکٹ کے میدان میں نام بنانے کیلئے انہوں نے بہت محنت کی۔ گھر والوں سے خوب ڈانٹ بھی پڑی لیکن اپنا شوق کامیابی سے پورا کیا۔ سعید اجمل کا مزید کہنا تھا کہ وہ انتالیس سال کی عمر میں بھی مکمل فٹ ہیں۔ جب بھی انٹر نیشنل کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ جادوگر سپنر اپنے ون ڈے کیرئیر میں 184 جبکہ ٹیسٹ کیرئیر میں 178 وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
جبکہ اس سے قبل مایہ ناز آف سپنر سعید اجمل نے ریٹائرمنٹ کیلئے شرط رکھ دی،آف سپنر کا کہنا ہے کہ پی سی بی مجھے 6، 7میچز کھیلنے دے، بہتر پرفارم نہ کرپایا تو بغیر کوئی مراعات لئے خود ہی چلا جاؤں گا ،میں سو فیصد فٹ ہوں اور باآسانی دو سے چار سال تک مزید انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، اگر میری ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو کوئی بات نہیں، میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیم کو کامیابی دلاسکتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ورلڈکلاس اسپنر سعید اجمل کوالوداعی میچ کھلانے کی پلاننگ کررہاہے جبکہ آف اسپنر کے ارادے کچھ اور ہیں جو کسی بھی طرح کم بیک کرنے کی ہار ماننے کیلئے تیارنہیں ہیں۔انہوں نے باعزت رخصتی کے حوالے سے قدرے قابل قبول شرط عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ 6،7 میچز کھیلنے دیں بہتر پرفارم نہ کرپایا تو بغیر کوئی مراعات لئے خود ہی چلا جاؤں گا۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کسی کھلاڑی کو جو ابھی ریٹائرمنٹ نہیں لینا چاہتا، آپ کہیں کہ آپ کرکٹ چھوڑ دیں، میں الحمد اللہ ابھی خود کو بہت فٹ محسوس کرتا ہوں، میں باآسانی دو سے چار سال تک مزید انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، اگر میری ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو کوئی بات نہیں، میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیم کو کامیابی دلاسکتا ہوں، مجھ سے پہلے کہا جاتا تھا کہ ڈومیسٹک میں کارکردگی دکھا کر میں ٹیم میں آسکتا ہوں، اللہ کے فضل سے میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی دکھادی ہے، اب میری ٹیم میں جگہ بنتی ہے یا نہیں؟ اس کافیصلہ سلیکٹرز کریں گے، میں نے اپنا کام کردیا ہے۔ اگر کسی کو میری ضرورت ہے تو ٹیم میں شامل کرے، نہیں ہے تو میں اپنی کرکٹ کھیل رہا ہوں اور جب تک سمجھوں گا کہ میں کرکٹ کھیل سکتا ہوں، کھیلتا رہوں گا۔میری ریٹائرمنٹ کے بارے میں باتیں سن کر مجھے بہت افسوس ہوتا ہے، میں نے طویل عرصے تک بہترین کرکٹ کھیلی ہے،دنیا کا نمبر ایک بولر رہا ہوں،بڑی بات نہیں کرتا پھر موقع مل گیا تو پھر دیکھیں گے کہ میں دوبارہ نمبر ایک تک پہنچ جاوں گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…