تاریخی دبئی ٹیسٹ میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔نائب کپتان اظہر علی اور سمیع اسلم نے اننگز کا ا?غاز کیا۔دونوں اوپنرز نے محتاط انداز میں بلے بازی کی اور کریز پر ڈٹے رہے۔پاکستانی اوپنرز کے سامنے کریبئن باولرز بے بسی کی تصویر بنے رہے۔ پہلی وکٹ کیلئے دونوں میں دو سو سترہ رنز کی شراکت داری ہوئی۔کیریئر کا پچاس واں ٹیسٹ کھیلنے والے اظہر علی نے گیارہویں سینچری سکورکی دوسری طرف سمیع اسلم نے بھی اینڈ کو سنبھالے رکھا تاہم بدقسمتی سے وہ ٹیسٹ کیرئیر کی پہلی سینچری نہ بنا سکے۔وہ دو سو بارہ گیندوں پر نو چوکوں کی مدد سے نوے رنز بنا کر روسٹن چیز کی گیند پر بولڈ ہوئے دبئی کے میدان میں پہلی وکٹ کیلئے کسی بھی ٹیم کی جانب سے یہ سب سے بڑی پارٹنرشپ ہے۔ اس سے پہلے یہ اعزاز جنوبی افریقا کے گریم سمتھ اور پیٹرسن کو حاصل تھا جنہوں نے پاکستان کے خلاف ایک سو تریپن رنز کا اوپننگ سٹینڈ دیا تھا۔
دبئی کے اولین ڈے نائٹ ٹیسٹ میں اوپنر اظہر علی نے سنچری سکور کی ، وہ کیرئیر میں 11 سنچریاں بنا کر بائیں ہاتھ کے سابق اوپنر سعید انور کے ہم پلہ بن گئے۔ دبئی ٹیسٹ میں گلابی گیند اظہر علی کو خوب دکھائی دی ، اوپنر نے جی بھر کے ویسٹ انڈین باؤلرز کی پٹائی کی۔ اوپنر نے میدان کے چاروں ہی جانب گیند کو باؤنڈری کی سیر کروائی اور کیرئیر کے 50 ویں ٹیسٹ میں 11 ویں سنچری بنائی۔ دبئی کے اس تاریخی معرکے میں اظہر علی نے 184 گیندوں پر سینکڑہ داغا۔ 10 خوبصورت چوکے لگائے۔ ڈے نائٹ ٹیسٹ کرکٹ میں سنچری بنا کر اظہر علی دنیا کے پہلے بلے باز بن گئے۔ واضح رہے کہ دبئی کہ واحد ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے اب تک ویسٹ انڈیز کو چاروں شانے چت کیا ہوا ہے اور اس اولین میچ میں تاریخی ریکارڈز بنے ہیں۔
دبئی کا اولین ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ پاکستان نے ریکارڈز کے انبار لگا دیئے
14
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں