اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان یہ ایشیا کی تاریخ کا پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ ہے، پنک بال سے تاریخ کایہ دوسرا ٹیسٹ کھیلا جارہا ہے۔کپتان مصباح کہتے ہیں کہ اچھا تجربہ ہوگا، تماشائی بھی آئیں گے،کپتان نے بابر اعظم کو بھی ٹیسٹ کیپ ملنے کی نوید سنا دی،محمد نواز بھی ٹیسٹ ڈیبیو کے قریب ہیں جبکہ یاسر شاہ سو وکٹوں کے سنگ میل سے 5 وکٹوں کی دوری پر ہیں ۔گرین کیپس کا یہ چارسواں اور جدید طرز کا دوسرا ٹیسٹ ہے۔ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کے اولین ریکارڈز کچھ یوں ہیں کہ پاکستان کا ٹیسٹ کرکٹ میں سفر کا آغاز 1952میں دہلی سے ہوا ۔بھارت کے خلاف فیروز شاہ کوٹلہ میں ہونے والے پاکستان کے اولین ٹیسٹ میں اننگز سے شکست ہوئی ،لیکن اگلے ہی ٹیسٹ میں لکھنؤ میں پاکستان نے بھارت کو زیر کیا ۔نذر محمد نے پاکستان کے لیے پہلی سنچری اسکو رکی ،اسی ٹیسٹ میں فاسٹ بولر فضل محمود نے 12وکٹیں حاصل کیں ،وہ ایک اننگز میں پانچ وکٹیں لینے والے پاکستان کے پہلے بولر بنے۔پاکستان اپنا 400وں ٹیسٹ تو ویسٹ انڈیز کے خلاف پنک بال سے کھیل رہا ہے ۔لیکن اس کی پہلی سنچری آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سے ہوئی ۔پاکستان نے دو سوواں ٹیسٹ انگلینڈ میںاور تین سوواں ملتان میں بھارت کے خلاف کھیلا۔