اسلام آباد (این این آئی)ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان مصباح الحق نے کہاہے کہ موجودہ ٹیم کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ اس کی خود اعتمادی ہے ۔ایک انٹرویو میں مصباح الحق نے کہا کہ بحیثیت کپتان جب وہ اپنی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں تو 2010 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز کبھی نہیں بھول سکتے جس نے انھیں اور پوری ٹیم کو نیا حوصلہ دیا تھا ٗمیں ٹیم سے باہر تھا ۔ واپسی ہوئی اور مجھے کپتان بنا دیا گیا ۔ ہمارا مقابلہ دنیا کی بہترین ٹیم سے تھا ۔ پاکستانی ٹیم نے اچھا کھیل کر دونوں ٹیسٹ میچز ڈرا کیے۔ درحقیقت یہی وہ موقع تھا جس نے ٹیم کے اندر نیا حوصلہ پیدا کیا اس میں خود اعتمادی آئی اور پھر اس کی کارکردگی میں بہتری آتی گئی۔مصباح الحق سے سوال تھا کہ ماضی میں بڑے بڑے نام پاکستانی ٹیم میں شامل رہے تاہم موجودہ ٹیم میں ایسی کیا خوبی ہے جس نے اسے عالمی نمبر ایک بھی بنایا اور اس کی کارکردگی میں مستقل مزاجی بھی ہے؟مصباح الحق نے اس کا کریڈٹ اپنے تمام کھلاڑیوں کو دیتے ہوئے کہاکہ ٹیم میں بڑے نام نہیں ہیں اور نہ ہی سپراسٹارز ہیں لیکن ہر کھلاڑی ٹیم کے لیے کھیلتا ہے۔اس کا ٹیم کی جیت میں حصہ ہے ۔ ہر کھلاڑی نے اپنی صلاحیت سے بڑھ کر کارکردگی دکھانے کی کوشش کی ہے۔اظہرعلی۔ اسد شفیق۔ یاسرشاہ اور سرفراز احمد یہ پاکستان کا مستقبل ہیں ۔ صرف یہی نہیں بلکہ دیگر نوجوان باصلاحیت کرکٹرز بھی سامنے آئے ہیں جو آنے والے برسوں میں ٹیم کو بھرپور بنیاد فراہم کرسکیں گے۔ درحقیقت یہ ٹیم صحیح راستے پر چل رہی ہے ۔ اسے ایک بنیاد مل گئی ہے ایک طریقہ کار ملا ہے اب تمام کھلاڑیوں کو سخت محنت سے اسے جاری رکھنا ہے۔مصباح الحق سے پوچھا گیا کہ بحیثیت کپتان آپ نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز جیتے ہیں ان میں سے کس جیت کو سب سے اہم سمجھتے ہیں؟آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف وائٹ واش بہت بڑی کامیابیاں تھیں لیکن انگلینڈ کے حالیہ دورے کو غیرمعمولی کارکردگی سمجھتا ہوں حالانکہ ہم نے سیریز برابر کی لیکن یہ بھی بہت بڑی کارکردگی ہے کیونکہ اس دورے سے قبل کئی لوگوں نے ہمیں بالکل ہی نظرانداز کردیا تھا اور ان کا خیال تھا کہ ہم نہیں جیت سکیں گے۔