اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی کرکٹرز کے خلاف سپاٹ فکسنگ کے سکینڈل کو سامنے لانے والے برطانوی صحافی مظہر محمود کو لندن کی ایک عدالت میں انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مختلف برطانوی اخباروں سے منسلک رہنے والے تحقیقاتی صحافی مظہرمحمود پر الزام تھا کہ انہوں نے 2014 میں پاپ سنگر ٹُلیسا کونٹو سٹاولوس کے خلاف ایک مقدمے میں شہادتی بیان میں رد و بدل کی سازش کی تھی۔برطانوی صحافی مظہر محمود اور ان کے ڈرائیور ایلن اسمتھ پر لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا اور ان دونوں کو انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹُلیسا کونٹوسٹاولوس کے خلاف کوکین سپلائی کرنے کا الزام تھا لیکن ان کے خلاف چلنے والا مقدمہ 2014 میں ختم کر دیا گیا۔مظہر محمود کے خلاف موجودہ مقدمے میں استغاثہ کا کہنا ہے کہ ٹلیسا والے مقدمے میں ان کی ‘ذاتی دلچسپی’ تھی۔مظرمحموداورایک اورایک اورمجرموں کو 21 اکتوبر کو سزا سنائی جائے گی۔عدالت سے روانگی کے موقع پر مظہر محمود نے وہاں موجود اخبار نویسوں سے بات چیت سے معذوری ظاہر کی۔ انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ آیا وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے یا نہیں۔یاد رہے کہ پاکستانی کرکٹرز کے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سلمان بٹ،محمد آصف اور محمد عامرکو پھنسانے میں بھی مظہر محمود نےاہم کردار ادا کیا تھا۔سپاٹ فکسنگ سکینڈل 2010 نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیائے کرکٹ میں ایک تہلکہ مچا دیا اور آئی سی سی نے 2ستمبر کو تینوں کھلاڑیوں کو معطل کیا، کیس کی باقاعدہ سماعت کے بعد سلمان بٹ کو 5سال معطل سمیت 10سال پابندی کی سزا سنائی جن میں محمد آصف کو 2سال معطل سمیت 7 برس کی سزا ہوئی، محمد عامر کو 5سال کی سزا ہوئی، صرف اتنا ہی نہیں دھوکہ دہی کیس میں پاکستانی کھلاڑیوں کو برطانیہ میں جیل بھی کاٹنا پڑی۔