اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مایہ ناز کرکٹر یونس خان نے غریب بچوں کی تعلیم کیلئے اپنا بیٹ نیلام کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 ہزار مکمل ہونے پر اپنا بیٹ نیلام کروں گا، غریب بچوں کی تعلیم کیلئے اس اقدام پر انتہائی خوشی ہوگی۔پاکستان کے تجربہ کار ٹیسٹ بیٹسمین یونس خان دی سٹیزن فانڈیشن کے تحت قائم غریب بچوں کے اسکول گئے اور تعلیمی امور میں معاونت کا اعلان کیا۔
دوسری جانب محمد حفیظ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف تین روزہ میچ کے لیے ٹیم میں شامل کر لیا گیا جبکہ ٹیسٹ ٹیم کا اعلان تین روزہ میچ کے دوران کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ویسٹ انڈیز کو ٹی ٹوینٹی اور ایک روزہ سیریز میں شکست دے چکا ہے۔تیسرے ایک روزہ میچ کے بعد تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا آغاز ہو گا جس سے قبل محمد حفیظ کو فارم اور فٹنس کی بحالی کے بعد ٹیم میں شامل کیا گیا۔ اگر انہوں نے سائیڈ میچ میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا تو وہ ٹیم میں بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ ٹیسٹ ٹیم کا اعلان تین روزہ میچ کے دوران کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مصباح الحق، اظہرعلی، اسد شفیق اور سرفراز احمد کے علاوہ محمدحفیظ، یونس خان، اظہر علی اور سمیع اسلم بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ افتخار احمد کو جگہ برقرار رکھنے کے لیے ویسٹ انڈیز کے خلاف سائیڈ میچ میں کارکردگی دکھانا ہو گی۔بطور سپنر یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر ٹیسٹ ٹیم کا حصہ ہوں گے جبکہ محمد عامر، وہاب ریاض، راحت علی، عمران خان اور سہیل خان بطور فاسٹ باولر لسٹ میں شامل ہیں۔ پاکستان الیون اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین روزہ میچ سات سے نو اکتوبر کو کھیلا جائے گا ، اس سے قبل پی سی بی چیئرمین شہریارخان نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو چیئرمین سے منظوری لئے بغیربراہ راست چناؤکے بعد حتمی ٹیم کا اعلان کرنے کا اختیاردیدیا ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈکے چیئرمین شہریارخان نے چیئرمین سے منظوری حاصل کئے بغیر حتمی اسکواڈکا اعلان کرنے کا اختیار چیف سلیکٹرانضمام الحق کو دے دیاہے۔واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈمیں یہ اصول رہاہے کہ سلیکشن کمیٹی کھلاڑیوں کو انتخاب کرنے کے بعد منظوری کیلئے چیئرمین کو بھجواتی ہے۔چیئرمین کی منظوری کے بعد ہی سلیکشن کمیٹی کسی اسکواڈکا باضابطہ اعلان کرسکتی ہے جبکہ چیئرمین کو سلیکشن کمیٹی کے منتخب کئے ہوئے اسکواڈمیں ردوبدل کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔واضح رہے کہ سابق کرکٹرزبھی اکثراوقات یہی مطالبے کرتے رہے ہیں کہ سلیکٹرزکوٹیم منتخب کرنے کا مکمل اختیارہوناچاہیے جس میں بورڈکے کسی اور عہدیدار کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے