اسلام آباد( مانیٹرنگ نڈیسک) بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر سندیپ پاٹل نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ اگر 2012 میں سچن ٹنڈولکر ریٹائرمنٹ کا اعلان نہ کرتے تو انہیں ایک روزہ ٹیم سے ڈراپ کردیا جاتا۔ٹنڈولکر کی ریٹائرمنٹ کے وقت میڈیا میں اس حوالے سے کافی قیاس آرائیاں کی گئیں کہ سلیکٹرز نے سابق عظیم بلے باز پر ریٹائرمنٹ کیلئے دباؤ ڈالا تھا۔سندیپ پاٹیل نے مراٹھی چینل کو انٹرویو میں بتایا کہ 12 دسمبر 2012 ہم سچن سے ملے اور ان سے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں پوچھا اور انہوں نے کہا کہ ابھی ان کا ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں لیکن سلیکشن کمیٹی سچن کے بارے میں متفقہ فیصلہ کر چکی تھی اور بورڈ کو بھی اس بارے میں بتا دیا تھا۔شاید سچن سمجھ گئے تھے کیا ہونے والا ہے کیونکہ اگلی میٹنگ میں جب سچن کو بلایا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائر ہو رہا ہے۔سندیپ پاٹیل نے انکشاف کیا کہ اگر سچن ریٹائرمنٹ کے فیصلے کا اعلان نہ کرتے تو ہم یقیناً انہیں ڈراپ کر دیتے۔انہوں نے مزید بتایا کہ 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا یکدم ریٹائرمنٹ کا فیصلہ بہت بڑا دھچکا تھا۔سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ چیزیں ہمارے حق میں نہیں جا رہی تھیں اور ایسی صورتحال میں آپ کا ایک سینئر کھلاڑی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرے تو بہت برا دھچکا لگتا ہے لیکن سب سے اہم بات یہ کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا۔ ذرائع کے مطابق سابق چیف سلیکٹر کے اس بیان پر ٹنڈولکر جذباتی ہو گئے اور بھارتی کرکٹ ٹیم کیلئے اپنے پرانے ریکارڈز کا حوالہ بھی دیا ۔