لاہور( این این آئی) ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت سے کرکٹ کھیلنے کی بات کی ہے اگر وہ نہیں کھیلنا چاہتاتو کیا ہو سکتا ہے ،کرکٹ جنگ نہیں ہے اسے سیاست سے الگ رکھنا چاہیے ،ویسٹ انڈیز کی ٹیم کسی وقت بھی کم بیک کرتے ہوئے ٹف ٹائم دے سکتی ہے ،کھلاڑیوں اور بورڈ میں روابط ہونے چاہئیں اورریٹائرمنٹ کے حوالے سے بھی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ۔ پنجاب یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ ہمیں کرکٹ کے فروغ اور نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کیلئے گراس روٹ لیول پر توجہ دینا ہو گی ۔ یونیورسٹی لیول پر کرکٹ کی ترقی کا سوچناچاہیے ۔پڑھے لکھے کرکٹرز سامنے آئیں گے تو اس سے ملک کو ہی فائدہ ہوگا۔ نوجوان کھلاڑیوں کا تربیتی عمل جاری رہنا چاہیے اور ا ن کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل نائٹ کرکٹ ہے ۔ گلابی اور نارنجی رنگ کی گیند سے رات کے وقت بلے بازوں اور فیلڈرز کو مشکلات کا سامناہوتا ہے لیکن ہمیں زیادہ سے زیادہ کھیلناچاہیے تاکہ ہم اس کے عادی ہو سکیں ۔ انہوں نے پاکستانی ٹیم کی ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں کامیابی پر کہا کہ فتح سے ٹیم کا اعتماد بڑھتا ہے ۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو آسان نہیں لینا چاہیے وہ کسی وقت بھی کم بیک کر تے ہوئے ٹف ٹائم دے سکتی ہے۔ انہوں نے شاہد آفریدی اور سعید اجمل کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے بورڈ اور کھلاڑیوں میں روابط ہونے چاہئیں تاکہ بورڈ کو معلوم ہو سکے کہ کھلاڑی اپنے کیرئیر اور مستقبل کے حوالے سے کیا منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر اچھے طریقے سے ختم کرناچاہیے اس سے دنیا کو اچھا پیغام جاتا ہے او راس حوالے سے پالیسی بنانی چاہیے ۔ کھلاڑیوں کو بھی بورڈ کو آگاہ کرنا چاہیے کہ وہ مستقبل کے حوالے سے کیا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے بھارت سے کرکٹ سیریز کے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت سے کرکٹ کھیلنے کی بات کی ہے اگر وہ نہیں کھیلنا چاہتا تو کیا ہو سکتا ہے ۔ کرکٹ کو سیاست سے الگ رکھناچاہیے۔ کیا ہم ورلڈ کپ میں نہیں کھیلتے ،پھر ہمیں باہمی سیریز بھی کھیلنی چاہئیں۔ کرکٹ جنگ نہیں ہے اسے ایک سائیڈ پر رکھنا چاہیے ۔