نفرت کی آگ کھیلوں کو بھی جلانے لگی ۔۔بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستان کیخلاف محاذ سنبھال لیا

25  ستمبر‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق بھارتی کرکٹرز بھی پاکستان کے خلاف نفرت کی بولی بولنے لگے، سارو گنگولی کا کہنا ہے کہ سرحد پار سے مداخلت رکنے تک باہمی مقابلوں کا نام نہیں لینا چاہیے، چیتن شرما نے کرکٹ اور فلموں سمیت ہر طرح کے تعلقات ختم کردینے کا مشورہ دیدیا۔تفصیلات کے مطابق بھارتی بورڈ کے صدر انوراگ ٹھاکر سیاسی کشیدگی کا نزلہ کرکٹ پر گرانے میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں، انھوں نے اپنی حکومت کا موقف دہراتے ہوئے پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے باہمی سیریز کو ناممکن قرار دیا تھا، گزشتہ روز سابق بھارتی کرکٹرز بھی ان کی ہمنوائی کرتے نظر آئے، سابق کپتان سارو گنگولی نے کہا کہ شائقین روایتی حریفوں کے میچز دیکھنا چاہتے ہیں، مگر ماضی میں بھی اس نوعیت کے حالات پیدا ہونے پر کرکٹ مقابلے منسوخ ہوتے رہے ہیں،سرحد پار سے مداخلت جاری رہنے کی وجہ سے یہ ممکن نہیں کہ دونوں ملکوں کے مابین میچز ہوں، اگر پاکستان باہمی مقابلوں کا انعقاد چاہتا ہے تو اسے سرحد پار سے مداخلت کا سلسلہ فوری طور پر ختم کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ میں اچھی طرح آگاہ ہوں کہ انوراگ ٹھاکر کس تناظر میں بات کررہے ہیں،ان کا موقف درست ہے کہ امن و سلامتی کو خطرات میں ڈالنے والے ملک سے کرکٹ نہیں کھیلی جاسکتی، 2 بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر چیتن شرما نے کہا کہ صرف کرکٹ ہی نہیں، پڑوسی ملک کے ساتھ دیگرکھیلوں اور فلموں سمیت تمام شعبوں میں روابط ختم کردینا چاہیئں،دہشت گردوں کی حمایت جاری تک کسی بھی قسم کا تعلق رکھنے کی ضرورت نہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…