لاہور (آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں ریٹائرمنٹ سے قبل ایک مرتبہ بھارت کے ساتھ سیریز کھیلوں کیونکہ یہی پاکستان کے عوا م کی بھی خواہش ہے۔ ٹیسٹ رینکنگ میں نمبرون کی پوزیشن حاصل کرنے میں ٹیم کے تمام کھلاڑیوں اور منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آج کا دن میری زندگی کا اہم ترین خوشی کا دن ہے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بتائی۔ مصباح الحق نے کہا کہ نمبرون پوزیشن حاصل کرنے کے بعد اس کو برقراررکھنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک عرصے سے انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہو رہی اور ہم اپنی تمام سیریز دبئی میں جاکر کھیلتے ہیں جبکہ وہاں کی کنڈیشنز پاکستان سے بہت مشکل ہوتی ہے۔ ایک سوال پر مصبا ح نے کہا کہ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کی ڈیمانڈز مختلف ہوتی ہے اور وہ ہائی پرفارمنس کی متضاضی ہوگئی ہے۔ ہمیں اپنی کرکٹ کو گراس روٹ لیول سے اٹھاناہوگا۔ یہ خیال غلط ہے کہ قومی ٹیم میں آکر کوئی کھلاڑی سیکھے گا ایسا ہرگز نہیں ہے۔ جب تک سکول، کالج اور کلب کی پچ پرٹرینکنگ نہیں دی جاتی اس وقت تک اچھے کھلاڑی دستیاب نہیں ہو سکتے۔ ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ کھیل کے دوران مشکل وقت آتے ہیں جن کو صبر و تحمل کے ساتھ گزارنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوں ہم دوسرے ممالک کے ساتھ بھی عمدہ کھیلے لیکن انگلینڈ کے خلاف اپنی کارکردگی کو بہترین قرار دوں گا۔ ایک روزہ کرکٹ میں کافی محنت کی ضرورت ہے جبکہ ٹی ٹونٹی کے سٹائل میں بھی فرق آچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان کی غیرمتوقع کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد پی سی بی کو ایسی پالیسی وضع کرنی چاہیے کہ ایسے کھلاڑیوں کو عزت و احترام کے ساتھ رخصت کیا جائے۔ ۔