پاکستان کا وہ کھلاڑی جو فرسٹ کلاس کرکٹ میں ریکارڈ650 وکٹیں لیکر بھی انٹرنیشنل ٹیم میں جگہ نہ بنا سکا!!!بڑی وجہ بھی سامنے آ گئی

17  ستمبر‬‮  2016

کراچی( آن لائن ) عبد الرقیب نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں تقریباً ساڑھے چھ سو وکٹیں حاصل کیں لیکن ٹیسٹ کرکٹ نہ کھیلنے کے بارے میں وہ ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ انسان سب سے لڑ سکتا ہے اپنی قسمت سے نہیں کرکٹ میں کارکردگی کی اہمیت اپنی جگہ لیکن قسمت کا عمل دخل بھی کم اہم نہیں۔قسمت مہربان ہو تو کرکٹر پر ٹیسٹ کرکٹ کے بند دروازے اچانک کھل جاتے ہیں لیکن اگر قسمت مہربان نہ ہو تو کرکٹر ٹیسٹ کرکٹ کے بہت قریب آکر بھی میدان سے باہر ہی رہتا ہے۔فرسٹ کلاس کرکٹر عبد الرقیب کے ساتھ یہی کچھ 80۔1979 کے دورہِ بھارت میں ہوا اور وہ کانپور ٹیسٹ میچ کھیلتے کھیلتے رہ گئے۔ گویا ایک بہت بڑی خوشی قریب سے گزرگئی۔’بھارت کے دورے پر جانے والی ٹیم میں اقبال قاسم اور عبدالقادر شامل تھے لیکن کپتان آصف اقبال کے کہنے پر ہی تیسرے سپنر کے طور پر مجھے سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ کانپور ٹیسٹ سے قبل ہونے والے سائیڈ میچ میں میں نے اچھی بولنگ کی تھی جس پر آصف اقبال نے ٹیسٹ میچ سے دو روز پہلے مجھ سے کہا کہ تم ذہنی طور پر تیار رہو۔ تم کانپور میں اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز کروگے۔‘’جب کانپور ٹیسٹ کا وقت آیا تو ٹیم بن چکی تھی اور میں اس میں شامل تھا لیکن جب آصف اقبال اور سنیل گاوسکر ٹاس کے لیے جانے والے تھے تو آصف اقبال آدھے راستے پر پہنچ کر اچانک پلٹے اور مجھے آواز دی اور کہا کہ رقیب! تم یہ ٹیسٹ نہیں کھیل رہے ہو اور احتشام الدین سے کہو کہ فوراً تیار ہوجائے۔ یہ کہہ کر انھوں نے مجھے فوری طور پر قلم لانے کو کہا اور ٹیم شیٹ میں میرا نام کاٹ کر انھوں نے احتشام الدین کا نام لکھ دیا۔‘عبدالرقیب کپتان آصف اقبال کے اس اچانک فیصلے کو کانپور کی تیز پچ کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔’آسٹریلیا کے خلاف کانپور ٹیسٹ میں بھارتی سپنرز شیو لعل یادو اور دلیپ دوشی نے وکٹیں حاصل کی تھیں لیکن پاکستان کے خلاف سیریز میں جب بھارت کو پتہ چلا کہ عمران خان زخمی ہوگئے ہیں تو گرین پارک کی وکٹ پر گھاس رہنے دی گئی تھی۔‘

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…