بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

انضمام الحق کے بعد پاکستان کے مزید دو بڑے ناموں نے کپتان اظہر علی کی حمایت کر دی

datetime 12  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ایک روزہ ٹیم کی کارکردگی کو مسلسل تبدیلیوں کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے اظہرعلی کو قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کردی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ اظہرعلی کو مزید وقت دینا چاہیے لیکن اگر سیریز ہارنے کے بعد کپتان کو ہٹانے کی بات کریں گے تو کرکٹ کو نقصان ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ٹیم میں گزشتہ دو سے ڈھائی سالوں میں بہت زیادہ تبدیلیاں ہوئی ہیں جس کے باعث ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل نہیں رہا۔چیف سلیکٹر نے دورہ انگلینڈ کو مجموعی طور پر مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کی طرح ایک روزہ ٹیم کو بھی مستحکم کرنا ہوگا اور ٹیم کا عالمی نمبر ایک بننا ایک سیریز کا نتیجہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک روزہ ٹیم اگر نویں نمبر پر چلی گئی ہے تو اس کا نتیجہ ایک سیریز نہیں اس لیے کھلاڑیوں کو حوصلہ دیں اور ایک ٹیم کھلائیں گے تو ٹیم میں بہتری آئے گی۔دوسری جانب شاہد آفریدی اور وسیم اکرم نے بھی اظہر علی کی حمایت کردی ‘پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق قائدین وسیم اکرم اور شاہد آفریدی نے اظہر علی کو ایک روزہ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کرتے ہوئے انھیں مزید وقت دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ماضی کے عظیم فاسٹ باؤلر اور سابق کپتان وسیم اکرم نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ قیادت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کرنے سے قبل کم از کم 30سے 35 میچوں تک اظہر علی کی قیادت کا جائزہ لیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب تک اظہر 20 سے 25 میچوں میں قیادت کے فرائض انجام دے چکے ہیں اور انہیں ابھی مزید وقت دیا جانا چاہیے۔سرفراز احمد کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے وسیم نے کہا کہ وکٹ کیپر بلے باز نے ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی بہت عمدہ انداز میں قیادت کی اور کھلاڑی ان سے کافی تعاون کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود کپتان بنانے کا فیصلہ قبل از وقت ہو گا۔انٹرنیشنل کرکٹ میں 900 سے زائد وکٹیں لینے والے فاسٹ باؤلر نے موجودہ ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن کو سخت حریف اور سیریز کے لیے فیورٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو ہرانا پاکستان کے لیے بڑا چیلنج ہو گا۔ادھر ایک اور سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی اظہر علی کو فوراً قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کردی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اظہر کی ایک روزہ میچوں میں ذاتی کارکردگی بری نہیں اور سرفراز کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ابھی قبل از وقت ہے اور خبردار کیا کہ اگر وکٹ کیپر بلے کی قیادت میں پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز ہار گیا تو صورتحال مزید خراب ہو جائے گی اور ہر کوئی دوبارہ ایک روزہ ٹیم کی قیات کے بارے میں باتیں کرنے لگے گا۔سابق کپتان نے کہا کہ سرفراز نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن انہیں ایک روزہ ٹیم کا کپتان بنانے سے اضافی دباؤ آ جائے گا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق اظہر علی کے بحیثیت کپتان مستقبل کا فیصلہ عید کے بعد ایک روزہ سیریز کے لیے اسکواڈ کے اعلان کے سلسلے میں ہونے والے سلیکٹرز کے اجلاس کے دوران کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…