کراچی(آئی این پی)پاکستان کے سابق قائدین وسیم اکرم اور شاہد آفریدی نے اظہر علی کو ایک روزہ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کرتے ہوئے اہیں مزید وقت دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ماضی کے عظیم فاسٹ بالر اور سابق کپتان وسیم اکرم نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ قیادت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کرنے سے قبل کم از کم 30سے 35 میچوں تک اظہر علی کی قیادت کا جائزہ لیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب تک اظہر 20 سے 25 میچوں میں قیادت کے فرائض انجام دے چکے ہیں اور انہیں ابھی مزید ووقت دیا جانا چاہیے۔ سرفراز احمد کی کارکردگی پر بصرہ کرتے ہوئے وسیم نے کہا کہ وکٹ کیپر بلے باز نے ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی بہت عمدہ انداز میں قیادت کی اور کھلاڑی ان سے کافی تعاون کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود کپتان بنانے کا فیصلہ قبل از وقت ہو گا۔انٹرنیشنل کرکٹ میں 900 سے زائد وکٹیں لینے والے فاسٹ بالر نے موجودہ ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن کو سخت حریف اور سیریز کیلئے فیورٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیلئے انہیں ہرانا بڑا چیلنج ہو گا۔
ادھر ایک اور سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی اظہر علی کو فورا قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کردی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اظہر کی ایک روزہ میچوں میں ذاتی کارکردگی بری نہیں اور سرفراز کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ابھی قبل از وقت ہے اور خبردار کیا کہ اگر وکٹ کیپر بلے کی قیادت میں پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز ہار گیا تو صورتحال مزید خراب ہو جائے گی اور ہر کوئی دوبارہ ایک روزہ ٹیم کی قیات کے بارے میں باتیں کرنے لگے گا۔سابق کپتان نے کہا کہ سرفراز نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن انہیں ایک روزہ ٹیم کا کپتان بنانے سے اضافی دبا آ جائے گا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق اظہر علی کے بحیثیت کپتان مستقبل کا فیصلہ عید کے بعد ایک روزہ سیریز کیلئے اسکواڈ کے اعلان کے سلسلے میں ہونے والے سلیکٹرز کے اجلاس کے دوران کیا جائے گا۔
اظہر علی کو کپتانی بچانے کیلئے دو سابق کپتان میدان میں آگئے
11
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں