اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم میں واپسی کرنے والے نوجوان بلے باز عمراکمل نے کہاہے کہ گزشتہ چند ماہ بڑے سخت تھے اور کسی تنازعے کے بغیر ٹیم میں واپسی ان کا مقصد ہے۔عمر اکمل کو رواں سال بھارت میں منعقدہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ڈسپلن کے باعث ٹیم سے باہر کیا گیا تھا تاہم ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی کیلئے انھیں ٹیم میں دوبارہ شامل کیا گیا ہے۔ایک انٹرویو میں عمراکمل نے کہا کہ میرا مقصد بغیر کسی تنازعے کے واپسی کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ میرے لیے گزشتہ چند مہینے بہت سخت رہے ہیں کیونکہ میں ٹیم سے باہر تھا تاہم کیربیئن پریمیر لیگ (سی پی ایل) میں کھیلنے سے مجھے اپنی توجہ برقرار رکھنے میں مدد ملی۔انھوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف آنے والی سیریز میرے لیے بہت اہم ہے، میں ٹیم کو جیت میں مدد کرنا چاہتا ہوں تاکہ میں ون ڈے ٹیم میں دوبارہ جگہ حاصل کرسکوں۔عمراکمل نے سی پی ایل کے بعد رواں قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹورنامنٹ کے کامیاب بلے باز ہیں جہاں انھوں نے لاہور وائٹس کی نمائندگی کرتے ہوئے 6 میچوں میں 101 کی اوسط سے 304 رنز بنا ئے۔
عمر نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے ایک میچ میں 48 گیندوں پر شاندار 115 رنز کی اننگز کھیلی تھی ٗ یاسرعرفات کے ایک اوور میں 5 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 34 رنز حاصل کئے تھے۔قومی ٹیم میں دوبارہ شامل کئے جانے پر عمر اکمل نے کہاکہ میں سی پی ایل میں شرکت کیلئے این او سی جاری کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکرگزار ہوں، لیگ میں میری کارکردگی سے مجھے ڈومیسٹک میں رنز کرنے میں مدد ملی جس کے باعث قومی ٹیم میں منتخب کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں پی سی بی کے چیئرمین شہریارخان کی جانب سے اعتماد بڑھانے پر شکرگزار ہوں۔پاکستان کی جانب سے 79 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے بلے باز نے قومی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ بنانے کو اپنی دلی خواہش قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ میں پاکستان کے عظیم بلے بازوں جاوید میانداد، ظہیرعباس، یونس خان، انضمام الحق اور مصباح الحق کی طرح اپنے کیریئر کو خیرباد کہنا چاہتاہوں۔پاکستان ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کے علاوہ 3 ون ڈے اور 3 ٹیسٹ میچز بھی کھیلے گی جس میں ایک ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ بھی شامل ہے۔
عمر اکمل کا اپنے کیرئیر بارے زبردست فیصلہ ، بڑی بات کہہ دی
11
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں