لاہور(این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سعید انور آج 48 سال کے ہوگئے جس پر انہیں دوستوں ، عزیز و اقارب اور مداحوں کی طرف سے مبارکباد موصول ہو رہی ہے۔وہ6ستمبر1968ء کوکراچی میں پیداہوئے ۔انہوں نے اپنے ون ڈے کیرئیرکاآغازیکم جنوری1989ء کو ویسٹ انڈیز کیخلاف پرتھ کے مقام پرکیااورآخری ون ڈے انٹرنیشنل میچ4مارچ 2003ء کوملتان میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلااس میچ میں انہوں بغیر آؤٹ ہوئے64گیندوں پر40رنزبنائے۔ون ڈے کرکٹ بیٹنگ میں انہوں نے247میچوں میں244اننگزمیں39.21 کی اوسط سے8823رنزبنائے جن میں20سنچریاں اور43نصف سنچریاں شامل ہیں۔فیلڈنگ کے دروان انہوں نے42کیچ بھی پکڑے ۔ انکازیادہ سے زیادہ سکور194رنزہے ۔ٹیسٹ کرکٹ میں اُنہوں نے اپناپہلاٹیسٹ23نومبر1990ء کوویسٹ انڈیزکے خلاف فیصل آبادمیں کھیلا۔اس میچ کی دونوں اننگزمیں وہ صفرپرآؤٹ ہوئے۔جبکہ آخری ٹیسٹ 29اگست 2001ء کوملتان میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا۔اس میچ کی پہلی اننگزمیں انہوں نے سنچری بنائی جبکہ دوسری اننگزمیں پاکستان کی بیٹنگ ہی نہیںآئی۔ٹیسٹ کرکٹ بیٹنگ میں انہوں نے55میچوں میں91اننگزمیں45.52کی اوسط سے4052رنزبنائے جن میں11سنچریاں اور25نصف سنچریاں شامل ہیں۔فیلڈنگ کے دروان انہوں نے18کیچ بھی پکڑے۔انکازیادہ سے زیادہ سکور188رنزناٹ آؤٹ ہے۔کرکٹ کی دنیاکایہ عظیم ترین کرکٹرپاکستان میں کرکٹ بورڈکی سازشوں کاشکارہوگیا۔اپنے آخری ون ڈے اورآخری ٹیسٹ میں سنچری بنانے کے باوجوداس عظیم کھلاڑی کوٹیم میں جگہ نہ دی گئی جس سے دلبرداشتہ ہوکرانہوں نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کافیصلہ کیا۔پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ ایسے ہی بے شمارکھلاڑیوں کے ناموں سے بھری پڑی ہے جواندورنی سازشوں کاشکارہوکرکرکٹ سے کنارہ کش ہوگئے ۔