لیڈز (نیوزڈیسک )قومی کرکٹ ٹیم کی پے درپے شکستوں سے پریشان پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھرنے ٹیم میں موجود کھلاڑیوں کے بارے میں سوچناشروع کردیاجس کی وجہ سے کئی کھلاڑیوں کی قسمت دائوپرلگ گئی۔ایک غیرملکی ادارے کوانٹرویودیتے ہوئے کہاکہ مکی آرتھر نے کہاکہ چند دنوں میں معاملات ٹھیک نہیں ہو سکتے۔ان میں سے کئی ایسے پلیئرز کی صلاحیتوں کا اندازہ بھی ہو گیا جن پر مزید محنت کی جا سکتی ہے۔ ہیڈ کوچ نے کہا کہ ٹیسٹ کے بالکل برعکس پاکستان کی ون ڈے ٹیم اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے لیکن ہمیں اپنی کمزوریوں کا نہ صرف احساس بلکہ یہ بھی معلوم ہے۔انگلینڈ ایک بہترین ٹیم ہے جس کے پاس ہر موقع کےلئے بہترین کھلاڑی اور پاور ہٹرز ہیں، متبادل کے طور جگہ بنانے والے کرس جورڈن بھی 11ویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے پاور ہٹنگ کرسکتے ہیں،ہمارے 15 رکنی اسکواڈ میں ایسی صلاحیتوں کے مالک کرکٹرز نہیں ہیں،مکی آرتھر نے کہا کہ گذشتہ چاروں میچز نے میری آنکھیں کھول دی ہیں، مجھے بھی پاکستان ٹیم میں وہ کھلاڑی چاہئیں جو گیند کو میدان سے باہر پھینکنے کی صلاحیت رکھتے ہوں،مکی آرتھرنے بتایاکہ دورہ انگلینڈ کے اختتام پر فیصلہ ہوگا کہ کس کو ساتھ لے کر چلنا اور کسے چھوڑ دیناہے، انھوں نے کہا کہ درست سمت میں گامزن ہونے کیلیے ویسٹ انڈیز سے یواے ای میں سیریز اہم ہوگی،کیریبیئنز محدود اوورز کی کرکٹ میں اچھی ٹیم ہیں،ہمیں مستقبل کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا،اس کے بعد آسٹریلیا کے مشکل ٹور کیلیے خود کو ذہنی اور جسمانی طورپر تیار کرنا ہوگا۔ایک سوال پر مکی آرتھر نے کہا کہ میں اظہر علی کا ڈریسنگ روم میں رویہ اور کھلاڑیوں کے ساتھ برتاؤبہت اچھاتھا اورٹیم بھی اظہرعلی کی بڑی عزت کرتی ہے،مکی آرتھرنے کہاکہ کپتان اظہرعلی نے بہترین کپتانی کی اوراہم ذمہ داری پوری کرکے ٹیم کوحوصلہ دیا۔