اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مصباح الحق کو کپتانی سے ہٹانے کافیصلہ انتہائی غلط ہے اگر آپ سفارشی لوگوں کو آگے لائیں گے اور ٹیلنٹ کی قدر نہیں کریں تو یہی حال ہو گا۔ الیکشن جتوانے کے لئے دھاندلی میں مدد دینے والے کو کرکٹ بورذ کا سربراہ بنا کر اسے دیگر اداروں کی طرح کرکٹ بورڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان سے جب پاکستان کرکٹ ٹیم کے زوال کے بارے میں سوال کیا گیا تو وہ بورڈ اور حکمرانوں کی پالیسیوں پر برس پڑے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کی کپتانی زیادہ مشکل ہوتی ہے اور جو نا صرف شخص ٹیسٹ میچ کی کپتانی کر سکتا ہے بلکہ بیس سال بعد انگلینڈ میں جا کر سیریز برابر کر سکتا ہے ایسے فٹ شخص کو کپتانی سے ہٹانا انتہائی بے وقوفی ہے ۔ سفارشی لوگوں کو جب آگے لایا جائے گا تو یہی حال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ضروری بات یہ ہے کہ بیس سال کے بعد انگلینڈ میں سیریز برابر کرکے آنے والے کو کس کے مشورے پر ون ڈے کی کپتانی سے ہٹایا گیا ؟ ون ڈے سے زیادہ ٹیسٹ کی کپتانی مشکل ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ آفریدی نے ٹیسٹ کی کپتانی چھوڑ دی تھی کیونکہ کہ ٹیسٹ کی کپتانی مشکل ہوتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے اہم ترین پیسر کو تو ٹیم سے باہر بٹھایا ہوا ہے ۔ لیڈر شپ تبدیل ہونے سے ٹیم میں تعاون خراب ہو جاتا ہے ۔ پوری دنیا میں ٹیسٹ میں کامیاب بلے باز ہی ہر فارمیٹ میں کامیاب ہوتا ہے اس سلسلے میں انہوں نے ویرات کوہلی ، اے بی ڈیویلرز اور دیگر کامیاب ٹیسٹ بلے بازوں کا ذکر کیا کہ ان کی کامیابی سے ہمیں بھی یہ سیکھنا چاہیئے کہ کامیاب اور ان فارم بلے بازوں کی ٹیم کو ہر فارمیٹ میں ضرورت ہوتی ہے۔
کس بے وقوف نے مصباح الحق کو ون ڈے کی کپتانی سے ہٹایا ؟ مصباح نے سیریز برابر کی آفریدی تو ۔۔۔۔۔ عمران خان
3
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں