اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کو اپنا ٹی وی چینل اور ریڈیو اسٹیشن بنانے کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ کرکٹ ٹیم کی سلیکشن میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے غیر ملکی ٹیموں کو پاکستان لانے کا ٹاسک سونپا ہے، لاہور میں پی ایس ایل کا کامیاب فائنل ہو گیا تو انٹرنیشنل کرکٹ کی راہیں پاکستان کیلئے کھل جائیں گی ، پنجاب حکومت نے پی ایس ایل فائنل کے فل پروف سیکیورٹی انتظامات کی یقین دہانی کروائی ہے ، غیرملکی کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کھیلنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی ہوئی ہے ،جن لوگوں کو بورڈ میں نوکریاں نہیں ملیں وہ ٹی وی پر بیٹھ کر ہم پر تنقید کرتے ہیں ، فی الحال انہیں کچھ نہیں کہنا چاہتا مگر میں اس پر کتاب ضرو ر لکھوں گا جس میں ان لوگوں کے نام اور ان کی جانب سے پی سی بی سے کی جانیوالی ڈیمانڈ کا ذکر کروں گا،کرکٹ ٹیم کی سلیکشن پر سمجھوتہ کیا اور سفارشی کھلاڑی شامل کئے تو تباہی کے علاوہ اور کچھ نہیں ہو گا۔ جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد اللہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا جس میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ ، وفاقی سیکرٹری راجہ نادر علی ، پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی ، پی سی بی کرکٹ افیئرز کمیٹی کے سربراہ شکیل شیخ ، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ افیسر سبحان احمد ، پاکستان سپورٹس بورڈ کے حکام سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی ۔ اجلاس میں سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ راجہ نادر علی نے وزارت بین الصوبائی رابطہ اور اسکے ذیلی اداروں سے متعلق انتظامی امور کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی ۔ اجلاس میں پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کرکٹ بورڈ سے متعلق امور پر تفصیلی طور پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قومی ٹیم کی شکست پر مایوسی ہوتی ہے اور پھر آوازیں اٹھنا شروع ہو جاتی ہے کہ ذمہ داری کس کی ہے ، قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کرکٹ فارمیٹ کھیلنے والی بہتر ٹیم ہے جس نے لیجنڈ کھلاڑی متعارف کروائے اور اس فارمیٹ کی رینکنگ بھی بہتر ہے، قومی ٹیم نے خود کو ابھی تک ٹی 20فارمیٹ کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں کیاجس کیلئے وقت درکار ہے، انہوں نے بتایا کہ بد قسمتی سے 8سالوں کے دوران ہماری کوششوں کے باوجود کوئی ٹیم پاکستان آنے کو تیار نہیں ، اگر کوئی ٹیم راضی ہو جاتی تو کوئی نہ کوئی سانحہ رونما ہو جاتا جبکہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے رواں سال پاکستان میں ہوم سیریز کھیلنے پر بھی آمادگی ظاہر کی لیکن لاہور میں دہشت گردی کا واقعہ رونما ہونے کے بعد انہوں نے بھی معذرت کر لی ۔ نجم سیٹھی نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے غیر ملکی ٹیموں کو پاکستان لانے کا ٹاسک سونپا ہے جس کیلئے ہماری کوششیں جاری ہے ، پی ایس ایل کا دوسرا ایڈیشن کامیابی کیساتھ کروا لیا اور لاہور میں فائنل ہو گیا تو یقینی طور پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے پاکستان کیلئے کھل جائینگے ،وزیر اعلی پنجاب نے آئندہ سال لاہور میں کھیلے جانیوالے پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل کے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے جبکہ غیرملکی کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کھیلنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بہت سے ایسے لوگ جن کو نوکریاں نہیں ملیں تو وہ ٹی وی پر بیٹھ کر ہم پر تنقید کرتے ہیں ، میں فی الحال انہیں کچھ نہیں کہنا چاہتا مگر میں اس پر کتاب ضرو ر لکھوں گا جس میں ان لوگوں کے نام اور ان کی جانب سے پی سی بی سے کی جانیوالی ڈیمانڈ کا ذکر کروں گا ،ہم نے بلوچستان میں بگتی کرکٹ اسٹیڈیم پر کروڑوں روپے خرچ کئے مگر بلوچستان میں لوگوں کو کرکٹ میں دلچسپی نہیں ،کرکٹ ٹیم کی سلیکشن پر سمجھوتہ کیا اور سفارشی کھلاڑی شامل کئے تو تباہی کے علاوہ اور کچھ نہیں ہو گا جبکہ ماضی میں پی سی بی کا بورڈ ایک ڈمی بورڈ تھا لیکن اب ایسا نہیں ، 39سابق ٹیسٹ کرکٹرز اس وقت بورڈ میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں، نجم سیٹھی نے بتایا کہ پی ایس ایل کی فروخت سے ہونیوالی آمدنی سے ہی پی ایسایل کا پہلا کامیاب ایڈیشن منعقد کروایا، پی ایس ایل سے ہونیوالی آمدنی بنکوں میں رکھنے کی بجائے اس کی ملکی کرکٹ کی بہتری پر خرچ کر رہے ہیں ، نجم سیٹھی نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن اور وزیر اعظم نواز شریف نے پی سی بی کو اپنا ٹی وی چینل اور ریڈیو اسٹیشن قائم کرنے کی منظوری دیدی ہے اور اس حوالے سے پیمرا سے بات چیت کی جا رہی ہے ۔پی سی بی کرکٹ افیئرز کمیٹی کے سربراہ شکیل شیخ نے کمیٹی کو بتایا کہ سابق کرکٹرز کو پیشکش کی گئی ہے کہ وہ ایمپائرنگ، میچ ریفری سمیت دیگر شعبوں میں اپنی ذمہ داریاں سر انجام دیں ، انہیں ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ میں پیچزکی بہتری کیلئے کام کرنے کی بھی پیشکش کی گئی ہے ، بورڈ نے ملک بھر میں کرکٹ کلبس اور ایسو سی ایشنز کا یکساں آئین کا ماڈل متعارف کروایا ہے، گراس روٹ لیول پر جب تک کرکٹ کا معیار بہتر نہیں ہو گا تب تک کرکٹ کے معیار میں مزید بہتری نہیں آئے گی ، مدثر نذر نے ریجنل سطح پر کرکٹ کی بہتری اور ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلئے کوششیں شروع کر دی ہے ۔اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد اللہ نے کرکٹ کی بہتری اور ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلئے نجم سیٹھی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دھانی کروائی اور کہاکہ کرکٹ کی ترقی کیلئے قائمہ کمیٹی کرکٹ بورڈ کیساتھ ہر ممکن تعاون کرئے گی ۔ انہوں نے کہاکہ میڈٰا کو بھی قومی ٹیم پر غیر ضروری تنقید نہیں کرنی چاہییجبکہ کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کے میرٹ پر بھی کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور بورڈ میں بھی سابق کھلاڑیوں کو تھنک ٹیکنک بنایا جائے ۔