ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

ایک باؤلر نے پاکستان کیلئے مشکل کھڑی کردی

datetime 4  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن )پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آف اسپنر اور موجودہ سلیکٹر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں پانچویں باؤلرکے نہ ہونے سے دیگر باؤلرز کی کارکردگی بھی متاثرہوئی۔لارڈز میں 20 سال بعد فتح پاکستان کے لیے بڑا اعزاز تھا جہاں بلے بازوں نے اچھی کارکردگی دکھائی تھی اور سب کچھ مضبوط نظر آرہا تھا۔مصباح کی قیادت میں پاکستان ٹیم 5 سال بعد اولڈ ٹریفوڑد پہنچی تو انھیں لارڈز کے برعکس حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں یاسر شاہ سمیت دیگر باؤلرز ناکام رہے تھے۔لارڈز میں پاکستان کے کامیاب باؤلراور میچ کے بہترین کھلاڑی یاسر شاہ نے اولڈ ٹریفورڈ میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور باؤلنگ کے کئی بدترین ریکارڈز قائم کئے تھے۔پاکستان ٹیم دونوں میچوں میں اپنے 4 باؤلرز کے ساتھ میدان میں تھی اور پانچویں باؤلر کی کمی شدت سے محسوس کی گئی جس کے لیے اظہرعلی کو آزمایا گیا۔توصیف احمد کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان نے واضح طورپر ایک اضافی باؤلر کی کمی محسوس کی جو اچھی باؤلنگ کرسکے اور اس کا اثر دیگر باؤلرز کی کارکردگی پر بھی پڑا’۔ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز ایسی نہیں ہیں جہاں دو اسپنرز کو باؤلنگ اٹیک میں شامل کیا جائے اور پاکستان محمد حفیظ جیسے پارٹ ٹائم باؤلرز پر انحصار کررہا ہے۔سابق آف اسپنر نے کہا کہ ‘محمد حفیظ بڑے عرصے سے ہمارے پانچویں باؤلر کے طورپر کھیل چکے ہیں لیکن بعد میں ان کے ایکشن کے مسائل کی وجہ سے نقصان ہوا’۔توصیف احمد کا ماننا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں جو ثقلین مشتاق اور سعید اجمل کے معیار کے ہوں اور اسی ٹیلنٹ کی تلاش کے لیے کوچز اور سلیکٹرز کام کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ثقلین اور سعید اجمل خاص تھے اور وہ اپنے ‘دوسرا’ اور ورائٹی کے ساتھ ساتھ تیزی ٹرن کی صلاحیت رکھتے تھے اور انھوں نے آتے ہی دنیا میں اپنی ٹرن اور ورائٹی کے ذریعے شہرت حاصل کی’۔پاکستان کی بہترین آف اسپنرز کے متبادل کے تلاش میں تاحال ناکامی پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دونوں عظیم باؤلرز کے کیریر کے آخر میں ایکشن کو خراب قرار دیا گیا جو نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں ایک رکاوٹ ہے۔۔#/s#

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…