اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے احمد شہزاد اور عمر اکمل کو ٹیم سے ڈراپ کرنے کی ذمہ داری لیتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے دونوں کھلاڑیوں پر واضح کردیا کہ وہ ڈسپلن کے معاملات ٹھیک کریں ورنہ ٹیم میں منتخب ہونا آسان نہیں ہوگا۔بی بی سی کو دیے گئے انٹر ویو میں انضمام الحق نے کہاکہ مجھ سے پہلے کسی نے بھی کبھی کسی کھلاڑی کو ٹیم سے باہر کرنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی تاہم میں نے احمد شہزاد اور عمراکمل کو بلا کر ڈسپلن کے بارے میں یہ واضح کردیا کہ وہ اسے ٹھیک کرلیں اگر ایسا نہیں کریں گے تو میرے لیے انھیں ٹیم میں منتخب کرنا آسان نہیں ہوگا۔اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا صرف ایک سوال ہے کہ کیا ٹیم میں ڈسپلن نہیں ہونی چاہیے ورنہ پھر میرے فیصلے کو سراہنا ہوگا۔فٹنس کو ٹیم میں شمولیت کے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں مستقبل میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ فٹنس کا ایک مقررہ معیار پورا سال برقرار رہے اور اس سلسلے میں کوچ مکی آرتھر سے بھی بات کروں گا اور کوئی بھی کرکٹر جو اس معیار پر پورا نہیں اترے گا اس کے انتخاب پر غور نہیں ہوگا۔انضمام الحق نے کہاکہ میں کپتانوں کی ہاں میں ہاں ملانا والا نہیں بلکہ بااختیار چیف سلیکٹر ہوں تاہم مجھے یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ کپتان کو میدان میں جا کر ٹیم کو لڑانا ہے لہٰذا وہ جو کھلاڑی چاہتے ہیں انھیں وہ فراہم کیے جائیں۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب میں کپتان تھا تو اس وقت میں بھی اپنی پسند کے کھلاڑیوں کیلئے سلیکٹرز سے بات کرتا تھاجو حق میں نے اپنی کپتانی میں استعمال کیا اس سے اب کسی اور کپتان کو کیوں محروم رکھوں۔فواد عالم کو قومی ٹیم میں شامل نہ کرنے کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ درست نہیں ہے کہ فواد عالم کو نظر انداز کیا گیا ہے، سلیکٹرز کیلئے وہ نئے نہیں لہٰذا جب بھی ضرورت پڑے انھیں بلاسکتے ہیں اس لیے انھیں مایوس نہیں ہونا چاہیے۔