بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

میرے لیے پاکستان اور اس کے عوام سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ، شاہد آفریدی کی وضاحت

datetime 15  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا د (نیوزڈیسک) پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی کپتان شاہد آفریدی نے بھارت کے حوالے سے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے لیے پاکستان اور اس کے عوام سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں اور میں نے پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے ملک کی طرف سے ایک مثبت بیان دیا اور میرے بیان کو مثبت لیا جائے ، بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کرکٹ کی بدولت بہتر ہوئے ۔ گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری آڈیو بیان میں ٹی ٹوئنٹی کپتان نے کہا کہ میرے بیان کو مثبت لیا جائے اور اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میرے لیے پاکستان یا پاکستانی عوام سے بڑھ کر کچھ ہے۔انہوں نے کہا کہ میری پہچان اور میرا تمام تر تعلق ہی پاکستان سے ہے اور میں صرف پاکستانی کرکٹ ٹیم کا کپتان نہیں بلکہ پورے پاکستانی عوام کی طرف سے یہاں آیا ہوں۔ٹی ٹوئنٹی کپتان نے اپنے پیغام میں کہا کہ میڈیا کے نمائندے نے ایک سوال پوچھا تو میں نے مثبت انداز میں بات کی مجھے معلوم تھا کہ میرا یہ پیغام دنیا میں سنایا جائےگا اور ممالک بھی دیکھیں گے میں نے اس دنیا کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ ہم لوگ یہاں پرآکر بہت لطف اندوز ہوتے ہیں ،جتنے بھی بڑے نام لے لیں وسیم اکرم وقاریونس انضمام الحق یا عمران خان سے بھی پوچھیں تو یہ خود کہیں گے کہ یہاں پر انھیں بہت عزت دی جاتی ہے اس لیے کہ یہاں کرکٹ کو بہت عزت دی جاتی ہے۔شاہد آفریدی نے کہاکہ میں نے مہذب انداز میں کوشش کی کہ یہ پیغام دنیا میں جائے کہ ہم عوام کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، کرکٹ ایک ایسا کھیل جو لوگوں کو ہمیشہ آپس میں ملاتا ہے، پاکستان اور بھارت کے تعلقات کرکٹ کی بدولت بہتر ہوئے ہیں، میں نے اپنے ملک کی جانب سے مثبت پیغام دیا ہے جو میرے پیغام کو منفی انداز میں لے گا تو اس کو منفی لگے گا لیکن میں نے مثبت انداز میں بات کی ہے۔واضح رہے کہ شاہد آفریدی نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کےلئے بھارتی شہر کولکتہ پہنچنے کے بعد گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں ہم نے کرکٹ کو ہمیشہ بہت انجوائے کیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت کے لوگوں سے ہمیں بہت پیار ملا ہے اور اتنا پیار تو ہمیں پاکستان میں بھی نہیں ملا جتنا یہاں ملا۔شاہد آفریدی کے اس بیان پر انہیں پاکستان بھر میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور سابق کھلاڑیوں نے بحیثیت کپتان ان سے ذمے دارانہ بیان دینے پر زور دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…